ہیلت

بیماریاں اور صحت

شاذیہ نکہت

 لیکچرر زولوجی 

بی جے آرگرلس گورنمنٹ جونیئر کالج گولکنڈہ حیدرآباد 

 

صحت ایک بہت عظیم نعمت ہے جس کا اندازہ ہمیں اس کے کھونے پر ہوتا ہے بیماریوں سے بچنے کے لئے انسان کا صحت مند ہونا ضروری ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے تحت صحت ذہنی ,جسمانی ،سماجی و روحانی طور پر مضبوطی کو کہتے ہیں۔

ذہنی، جسمانی اور روحانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے دوائیوں سے پہلے اپنا لائف اسٹائل بہتر بنانا چاہئے۔اچھی نیند اچھی غذا ورزش صحت کے لیے اہم ہے۔سب سے اہم بیماریوں سے بچاؤ کے لئے مناسب نیندضروری ہے۔ ایک صحت مند شخص کوآٹھ گھنٹے کی نیند کافی ہے ۔رات دیر تک جاگنا نہ صرف وزن میں اضافہ کرتا ہے بلکہ امینو سیسٹم کو بھی خراب کرتا ہے۔

سب سے پہلے جب ہم دن کا آغاز کرتے ہیں تو سنت سے ثابت ہے کہ دائیں طرف سے اٹھا جانا چاہئےکئ مذاہب ہندو مذہب بدھ مذہب اور تمام مذاہب میں اس بات کو مانا جاتا ہے کہ داہنی جانب سے اٹھنا صحت کے لیے نعمت ہے۔۔سائنسی اعتبار سے دائیں جانب سے اٹھنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ دماغ کا دائیں حصہ تخلیقی صلاحیتوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ ۔

آیوروید کا مشورہ ہے کہ دائیں جانب جاگنا سوریہ نادی (دائیں نتھنے سے سانس لینے) کو متحرک کرتا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ نظام انہظام کو متحرک کرتی ہے، بہتر ہاضمہ میں مدد دیتی ہے۔دل بائیں جانب ہوتا ہے دائیں جانب سے اٹھنے سے دل پر دباؤ کم پڑتا ہے۔

اگر آپ اپنی دائیں جانب اٹھتے ہیں، تو آپ کےدن کی شروعات ریلیکزڈ اور تناؤ سے پاک ہوگی۔ اس لیےہمیں ہمیشہ اپنی دائیں جانب سے اٹھنا چاہیے۔

 

اس کے بعد جب ہم نیند سے جاگتے ہیں تب رک کر اٹھنا چاہیے۔سائنسی اعتبار سے جاگتے ہی کھڑے ہوجانا دماغ میں چڑ چڑاپن پیدا کرتا ہے۔

بیماریوں سے بچنے کے لئے صحت کو بہتر بنانے کے لئے میڈیٹیشن کو تمام مذاہب میں بہت اہمیت ہے ۔ جیسےمسلمان فجر کی نماز کے ساتھ مراقبہ یا میڈیٹیشن کرتے ہیں۔ میڈیٹیشن روح کو پاک کرتا ہے، ایمان کو مضبوط کرتا ہے، ۔ نماز میں جسمانی ورزش بھی ہوتی ہیں ہندو مذہب میں میڈیٹیشن کو روحانی صحت کے لیے نعمت کہا جاتا ہے ۔

روحانی صحت مندی کے ذریعے ذہنی صحت بہتر بنتی ہے۔ جس پر بہت سے مذاہب میں زور دیا جاتا ہے، جو جسمانی اور ذہنی دونوں طرح کی تندرستی کو فروغ دیتا ہے۔

اگرچہ مخصوص طرز عمل ہر مذہب میں مختلف ہوسکتے ہیں مگر سائنسی اعتبار سے یہ بہتر ماحول کی طرف لے جاتا ہے جب ذہنی اور جسمانی صحت بہتر ہوگی انسان سماجی طور پر بھی صحت مند ہوگا۔

اسی صاف ستھرا ماحول بیماریوں سے پاک اور صحت مند ماحول ہوتا ہے ۔ سائنس شخصی صفائی پر زور دیتا ہے جو بیماریوں سے روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جیسے ہاتھ کو صابن سے دھونا ماسک کا استعمال کرنا۔بیماریوں والی جگہ کو نہ چھونا۔جو کہ جراثیم کو جسم سے دور کرتا ہے۔اسکے علاوہ ایسی غذا کھانے پر زور دیا جاتا ہے جس میں پھل، سبزیاں، اناج، پروٹین اور صحت مند چکنائی ہو۔ پراسیس شدہ اور زیادہ چکنائی والی غذاؤں، میٹھے مشروبات اور۔ نمک کے زیادہ استعمال سے پرہیز بتایا جاتا ہے روزانہ ورزش اور واک بھی صحت کے لیے ضروری ہے۔ان تمام احتیاط کے بعد بھی اگرصحت متاثر ہورہی ہے تو دوائیوں کے ذریعے صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔کیونکہ اچھی صحت ایک نعمت ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button