نیشنل

جموں و کشمیر بادل پھٹ پڑنے کا واقعہ تاحال 60 افراد ہلاک

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقے کشٹواڑ میں اچانک آنے والے سیلاب اور بادل پھٹ پڑنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 60 تک پہنچ گئی ہے جب کہ مزید 100 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بتایا کہ لاپتہ افراد

 

کی تلاش کا آپریشن دوسرے دن بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے فون پر حالات کی تفصیلات معلوم کی ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ ایک بی جے پی لیڈر کے مطابق واقعے کے وقت وہاں تقریباً 1200 افراد موجود تھے۔

 

کشٹواڑ میں ریسکیو آپریشن تیز کرنے کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیمیں پہنچ چکی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر نہیں بھیجے جا سکے اس لیے امدادی ٹیموں نے زمینی راستہ اختیار کیا۔ پولیس، ایس ڈی آر ایف، مقامی

 

رضاکار تنظیموں کے ساتھ تقریباً 300 فوجی اہلکار بھی ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ اب تک ملنے والی نعشوں میں سے 21 کی شناخت ہو چکی ہے۔

 

جمعرات کو جموں میں بادل پھٹنے (کلاؤڈ برسٹ) کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں مچھیل ماتا دیوی کے درشن کے لیے جانے والے یاتری بھی ہلاک ہوئے۔ اچانک آنے والے سیلاب نے کئی جانیں لے لیں اور متعدد لوگ لاپتہ ہو گئے۔ کئی

 

عمارتیں اور دکانیں بہہ گئیں۔ اس سانحے کے باعث مچھیل ماتا دیوی یاترا کو منسوخ کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button