ملک میں دلتوں سے بھی زیادہ مسلمانوں کی حالت انتہائی پسماندہ-توجہ دینا ضروری
قابلیت کے باوجود ملک کے کلیدی عہدوں پر کمزورطبقات فائز ہونے سے محروم-قومی کنونشن سے رویندرا بھارتی میں مختلف قائدین کا خطاب

حیدر آباد 17 اگست( پریس نوٹ )کانفیڈریشن آف ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور مائنارٹیز آرگنائزیشن تلنگانہ اسٹیٹ کی جانب سے رویندرا بھارتی حیدرآباد میں منعقدہ قومی کنونشن اور تہنیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اودیت راج سابق آئی آر ایس نیشنل قومی صدر نے کہا کہ دستور اور ملک کا تحفظ ہندوستان کے ہر سیکولر شہری کی اولین ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ اگر ملک کا دستور نہ ہوتا تو بی جے پی سب کو ختم کر دی ہوتی ملک میں تمام کلیدی عہدوں پر برہمن فائز ہیں
قابلیت اور اہلیت کے باوجود پسماندہ طبقات اونچے عہدوں پر فائز ہونے اور دستوری حقوق حاصل کرنے میں ناکام ہیں جبکہ دستور ہند نے سب کو ہر طرح کی آزادی دی ہے لیکن آج دستور کو ہی تسلیم کرنے سے انکار کیا جا رہا ہےبی جے پی، اپنے ہمنوا آر ایس ایس، بجرنگ دل، سیوا بھارتی کی حمایت اور تائید سے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے ڈاکٹر او دیت راج نے ہندوستانی دستور سے متعلق کو نسخے منتخب افراد و خواتین کو عطا کیے انہوں نے کہا کہ سبھی کو ایک دن موت آنے والی ہے ہماری عمریں کم ہو رہی ہیں ہماری زندگیاں ختم ہونے کے قریب ہیں افسوس اس بات کا ہے کہ ہم نے اپنی اولاد اور اپنی ہی خاطر ہر اچھے اور برے کا خیال رکھا ہے لیکن سماجی اصلاح کی کسی کو فکر نہیں ہے افسوس اس بات کا بھی ہے کہ سماج کا جو پڑھا لکھا طبقہ ہے
وہ بھی سماج میں ہونے والی بدعنوانیوں برائیوں کے خلاف اپنی بے حسی پر قائم ہے انہوں نے کہا کہ آج ملک میں دلتوں سے بھی زیادہ مسلمانوں کی حالت بہت خراب ہے اس پر ہمارا دل روتا ہے مسلمانوں کو اور کرسچنوں کو ملازمتوں میں کافی پیچھے کر دیا گیا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کی سالمیت کے بقا کے لیے ہم اپنی جدوجہد میں مسلمانوں اور کرسچنوں کو بھی زیادہ سے زیادہ ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملازمتوں میں بھی مسلمانوں کو کافی پیچھے کر دیا گیا ہے مسلمانوں کو بھی چاہیے کہ وہ صرف مدرسوں کی تعلیم پر ہی توجہ نہ دیں بلکہ مدرسوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم سے بھی واقف ہوں اور ملک میں حاصل ہونے والے اپنے قانونی فوائد کو بھی حاصل کریں انہوں نے کہا کہ سماجی برائیوں کے خلاف لڑنا بڑا مشکل کام ہے لیکن ہمت کریں تو یہ کوئی مشکل بھی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور ملکارجن کھرگے اور دیگر قائدین ووٹ چوری کے
خلاف سرگرم ہیں اس مہم میں ہم سب کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے انہوں نے عوامی بے حسی پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کھیتیاں جلائی جا رہی ہیں اور ہم خاموش ہیں آخر ہم کب تک اپنے نکمے پن کا مظاہرہ کریں گے انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری کے خلاف اور دستور وملک کو بچانے کے لیے ہم ریاستی سطحوں پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر دہلی میں اگر احتجاج ہو تو اس کا اچھا اثر ہوگا کہ مہیشور راج اسٹیٹ صدر کان فیڈریشن اف ایس سی ایس ٹی او بی سی اینڈ ماینارٹیز آرگنائزیشن تلنگانہ نے کہا کہ دیش کا سب سے بڑا نیتا راہل گاندھی چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے ہر لمحہ قانون کے تحفظ کے لیے اپنی زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بابا صاحب امبیڈکر نے جو دستور بنایا تھا آج وہ دستور خطرہ میں ہے اس کی حفاظت اور ملک کی حفاظت ہر شہری کی ذمہ داری ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ حیدرآباد کی گنگا جمنی تہذیب ملک بھر میں مشہور ہے اس کو بھی بچانا ہمارا فرض ہے انہوں نے علیحدہ تیلنگانہ تحریک کے دوران طلبہ اور عوام کے رول کو ناقابل فراموش قرار دیا انہوں نے اس کنونشن میں ملک حیدراباد کے
علاوہ تلنگانہ وہ آندھراکے اضلاع کے علاوہ ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین کا خیر مقدم کیا ڈاکٹر دیا کر ایم ایل سی نے کہا کہ اگر تیلنگانہ سے بھارت جوڑو یاترا کا اغاز ہوتا ہے تو یہاں کے سارے عوام اس کا خیر مقدم کریں گے اور اس یاترا میں شریک ہوں گے ڈاکٹر نواب شیخ ابراہیم نے” ایک شخص،ایک ووٹ”مہم کی تائید کی اور اس کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور کہا کہ بھارت یاترا جوڑو مہم شروع کی جاتی ہے تو ہم سب اس کے لیے تیار ہیں انہوں نے اس سلسلے میں ڈاکٹر راج اور کے مہیشورراج کے علاوہ دیگر قائدین کو تیخن دیا کہ وہ ملک کی یکجہتی اور دستور کی حفاظت کے لیے کی جانے والی ہر کوششوں کا ممکن حصہ بننے کے لیے تیار ہیں ڈاکٹر سراون اور دوسروں نے بھی مخاطب کیا پروشوٹم ٹھاک اور یادو نے سابق چیف منسٹر نیپال کا پیام پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے قومی ایک جہتی اور ملک کے دستور کی حفاظت کے لیے کی جانے والی کوششوں سے اپنے آپ کو وابستہ کرتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اس کنونشن میں تامل ناڈو کیرلا یو پی مدھیہ پردیش دہلی اور دیگر مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے قائدین نے شرکت کی اس موقع پر صدر جمہوریہ
ایوارڈ یافتہ اور سماجی جہد کار ڈاکٹر ساجدہ خان آڈیو انجینیئر،سماجی جہد کاران کے نونیت، ایم راکیش، ڈی سائی،وی وینکٹیش ،ڈی سائی پرساد، شنکر،پی چندرا بھا ،پی پشپاکماری ، بی درگیش نندنی، یس سرسوتی، ڈی سرونا لتا،پی سنیتا، وائی گیتا رانی، پی سو اپنا ،وی سنیتا ،ڈاکٹر ایم این کلپنا آنند ،جی رچنا راج،سی ایچ ناگا جیوتی، اے ایس کامیشوری، ائی سری شاہ ،کپیلا سمپت ،ڈاکٹرروہنی ٹلہ،کے کملہ راج اور دیگر اس موقع پر موجود تھے