تلنگانہ

پرانے شہر حیدرآباد کی ترقی میرا واحد ایجنڈہ: کانگریس امیدوار محمد ولی اللہ سمیر

حیدرآباد، 29 اپریل ( اردولیکس) حیدرآباد ڈسٹرکٹ کانگریس کمیٹی کے صدر اور حیدرآباد لوک سبھا  کے کانگریس امیدوار محمد ولی اللہ سمیر نے عہد کیا ہے کہ اگر کانگریس پارٹی لوک سبھا سیٹ جیتتی ہے تو وہ بے روزگاری سے نمٹنے اور حیدرآباد میں معاشی ترقی کو تیز کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے گی۔ان کا یہ عزم بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے، اور رہائشیوں کو سماجی بہبود کی مختلف اسکیموں سے مستفید ہونے کو یقینی بنانے کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔

 

پیر کو اپنی مہم کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے سمیر ولی اللہ نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی پرانے شہر حیدرآباد کو ترقی پذیر علاقے تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے اکثر اس علاقے کو "اصلی حیدرآباد” کہا ہے اور اس کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے خاطر خواہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ مثال کے طور پر، ریونت ریڈی نے بڑے پیمانے پر پراجیکٹس کا اعلان کیا جس سے تقریباً 50,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جس سے پرانے شہر کی اقتصادی خوشحالی میں مدد ملے گی۔اہم پراجیکٹس میں سے ایک اولڈ سٹی میٹرو ریل پراجیکٹ ہے، جس کے لیے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدہ سنبھالنے کے چند دن بعد ہی 2,000 کروڑ روپے کے تخمینہ والے بجٹ کے ساتھ سنگ بنیاد رکھا۔

 

میٹرو ریل پراجیکٹ کا مقصد ایم جی بی ایس سے فلک نما تک 5.5 کلومیٹر کے راستے کا احاطہ کرنا ہے، جس میں سالارجنگ میوزیم، چارمینار، شاہ علی بنڈہ اور فلک نما کے اسٹیشن ہیں۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، اس پروجیکٹ سے رابطے میں نمایاں اضافہ، حمل و نقل کو بہتر بنانے اور مقامی تجارت کو فروغ دینے کی توقع ہے۔، سمیر ولی اللہ نے موسیٰ ریور فرنٹ پراجیکٹ پر روشنی ڈالی، جس کی لاگت کا تخمینہ 40,000 کروڑ سے 50,000 کروڑ روپے کے درمیان ہے۔ اس پراجیکٹ کا مقصد دریائے موسیٰ کو زندہ کرنا ہے،

 

جس سے نظر انداز کیے جانے والے حصے کو لندن کے ٹیمز کی طرح ایک متحرک ریور فرنٹ میں تبدیل کرنا ہے۔ پراجکٹ، ‘وائبرنٹ تلنگانہ 2050’ اقدام کا حصہ ہے، اس کا مقصد دریا کے 55 کلومیٹر طویل حصے کو دوبارہ زندہ کرنا اور اسے تجارتی مرکز بنانا ہے، جو شہر کی اقتصادی بحالی میں مزید تعاون کرتا ہے۔ یہ منصوبہ کاروبار کے نئے مواقع پیدا کر سکتا ہے، سیاحت کو راغب کر سکتا ہے، اور روزگار پیدا کر سکتا ہے، جس سے ایک اہم مالیاتی فروغ حاصل ہو گا۔

 

 

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button