جنرل نیوز

ٹمریز اقلیتی طبقہ کی تعلیمی اور معاشی ترقی کا ضامن۔ تلنگانہ مائناریٹی ریزیڈینشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن امپلائز اسو سی ایشن

حیدرآباد22/ستمبر۔ تلنگانہ مائناریٹی ریزیڈینشیل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن امپلائز ایسو سی ایشن نے کہا کہ ٹمریز اقلیتی طبقہ کی تعلیمی اور معاشی ترقی کا ضامن ہے۔ اس کی غیر معمولی ترقی، شاندار کارکردگی بعض مفاد پرست طاقتوں کی نگاہوں میں کھٹک رہی ہے۔

 

 

کیونکہ قوم کے مستحق اور غریب بچوں کی مفت تعلیم و تربیت کے ان مراکز سے تعلیم کو تجارت بنانے والے عناصر خوف ذدہ ہیں۔ ان کے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ مختلف طریقوں سے ٹمریز کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔اسوسی ایشن کے عہدہ داروں صدر جناب محمد محسن،نائب صدر ڈاکٹر ریشماں حسین اورجوائنٹ سکریٹری جناب جمیل احمد نے میڈیا پلس آڈی ٹوریم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ٹمریز کے اس سال 2025میں 20طلباء NEETمیں امتیازی کامیابی حاصل کر کے فری میڈیکل سیٹ حاصل کرنے کے اہل ہو گئے ہیں۔

 

 

ان میں 11 مسلم طلبہ ہیں۔اس کے علاوہ BDSمیں (6)( BVSCمیں 5طلبہ کوالیفائی ہو کر فری سیٹ حاصک کیے ہیں۔ اب تک جملہ 104طلبہ نے مختلف کورسس میں فری سیٹ میرٹ کی اساس پر حاصل کیے ہیں۔ 2025میں مختلف کورسس میں 39طلبہ کامیاب ہوئے۔ گزشتہ سال 33طلبہ پروفیشنل کورسس میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس طرح 2025کے نتائج بہتر ہیں۔ ٹمریز کے سیکریٹری جناب ڈاکٹر شفیع اللہ نے 204اسکولس سے ہونہار طلبہ کا انتخاب کر کے انہیں سنٹر آف ایکسلینس میں خصوصی توجہ کے ساتھ کو چنگ کا اہتمام کیا ہے۔ ریاست میں ایسے 15سنٹر آف ایکسلینس ہیں۔ عہدے داروں نے کہا کہ ٹمریز کی اس شاندار کارکردگی کو وہ میڈیا کے توسط سے عوام کے لیے پیش کر رہے ہیں کہ جو گمراہ کن پروپیگینڈہ کیا جا رہا ہے اس سے وہ چوکس رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹمریز میں اقلیتی طبقہ کے طلبہ کے داخلوں میں کمی کی ایک وجہ یہی پروپیگینڈے ہیں۔

 

 

اسو سی ایشن کے عہدے داروں نے کہا کہ ٹمریز کی کامیابی، شاندار کارکردگی میں تمام ملازمین کا بڑا اہم رول ہے۔ یہ تمام امپلائز ٹمریز کو قوم کے شاندار روشن مستقبل کا ضامن سمجھتے ہیں۔ اس لیے اس کے لیے دل و جان سے محنت کرتے ہیں۔ بعض عناصر اپنے مفادات کی خاطر ٹمریز کو نہیں بلکہ اپنی قوم کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ان عہدے داروں نے بتایا کہ ٹمریز ووکیشنل جونیئر کالجس کے فارغ التحصیل طلبہ آج کارپوریٹ ہاسپٹلس میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ یہی نہیں مختلف محکموں میں ان کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ ٹمریز نے تعلیم کے ساتھ ساتھ اسپورٹس پر بھی توجہ دی ہے۔ ٹمریز کے 95طلبہ نے نیشنل لیول کے کھیلوں میں نمائندگی کی اسپورٹس کوٹہ میں انہیں مختلف محکموں میں ملازمت مل سکتی ہے۔

 

 

اسو سی ایشن نے دردمندانہ اپیل کی کہ اگر ٹمریز سے کسی کو کوئی شکایت ہو تو پہلے اس کی متعلقہ عہدہ داروں سے تحقیق کریں اور ضرورت ہو تو اصلاح کی کوشش کریں۔ میڈیا کے ذریعہ پروپیگینڈہ سے جو نقصان ہوتا ہے وہ صرف ٹمریز کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ہوتا ہے کیونکہ ٹمریز کی بدولت ہزاروں اقلیتی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کی معاشی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ اسے متاثر کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ٹمریز میں بعض عناصر ایسے بھیہوں گے جو گمراہ کن مواد فراہم کرتے ہیں یہ آستین کے سانپ ہیں اور جب ان کا پتہ چل جائے گا تو ان کے خلاف کاروائی بھی ممکن ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button