جنرل نیوز

حق قانون معلومات کے نفاذ میں ضلع نظام آباد کو ایک مثالی نمونہ کے طور پر پیش کیا جائے   شعور بیداری کانفرنس۔ ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی کا خطاب

حق قانون معلومات کے نفاذ میں ضلع نظام آباد کو ایک مثالی نمونہ کے طور پر پیش کیا جائے  

شعور بیداری کانفرنس۔ ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی کا خطاب

نظام آباد:8/ اکتوبر (نیوز اینڈ ویوز میڈیا سرویس) ضلع کلکٹرنظام آباد ٹی ونئے کرشنا ریڈی نے کہا کہ نظام آباد ضلع کو تمام سرکاری محکموں میں شفافیت اور جوابدہی کے لیے بنائے گئے حق قانون معلومات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرتے ہوئے ایک مثالی نمونہ کے طور پر پیش کیا جائے۔

 

آر ٹی آئی ہفتہ منانے کے ضمن میں آج ضلع پریشد کے کانفرنس ہال میں ضلع سطح پر شعوربیداری پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ بحیثیت مہمان خصوصی ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی نے شرکت کی۔ جبکہ ایڈیشنل کلکٹر کرن کمار، ٹرینی کلکٹر کیرولین چنگتیان ماوی اور دیگر نے شرکت کی

 

۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلع کلکٹر نے کہا کہ جمعرات کو نظام آباد، بودھن اور آرمور میں سب کلکٹرس اور آر ڈی او کی قیادت میں ڈویژنل سطح پر اور جمعہ کو منڈل سطح پر تمام منڈل مراکز میں تحصیلداروں کی قیادت میں حق اطلاعات قانون سے متعلق شعور بیداری پروگرام منعقد کئے جائیں۔

 

انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کے پبلک انفارمیشن آفیسرس اور اسسٹنٹ پبلک انفارمیشن آفیسر ان شعور بیداری پروگراموں میں شرکت کیلئے پابند بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو حق اطلاعات قانون کے بارے میں بیداری اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ وہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعات کو اچھی طرح سمجھیں اور اس کے مناسب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مستعیدی سے کام کریں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ پبلک انفارمیشن آفیسر، اسسٹنٹ پبلک انفارمیشن آفیسر اور اپیلٹ آفیسر کی تفصیلات کے ساتھ ایک رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ بورڈ ہر سرکاری دفتر میں آویزاں کیا جائے۔

 

انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کی تبدیلیوں کی صورت میں معلومات کو فوری اپ ڈیٹ کیا جائے۔ضلع کلکٹر نے کہا کہ آر ٹی آئی کے متعلق ایک رجسٹر لازمی طور پر برقرار رکھا جائے اور اس میں بروقت آر ٹی آئی کے نفاذ کے بارے میں تفصیلات شامل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ (1B) 4رجسٹر میں معلومات پر مشتمل ایک بک لیٹ تمام محکمہ میں دستیاب کیا جانا چاہئے اور متواتر رپورٹس کو باقاعدگی سے جمع کیا جانا چاہئے اور ہر تین ماہ میں کم از کم ایک بار آر ٹی آئی کے نفاذ کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔

 

ضلع کلکٹر نے کہا کہ وہ آئندہ اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا مذکورہ بالا نکات پر عمل کیا جا رہا ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ حق اطلاعات قانون کی دفعات پر سختی سے عمل کیا جائے اور درخواستوں کو مقررہ مدت میں اس کی یکسوئی کی جائے۔ درخواست گذار کو دوسری اپیلیٹ اتھارٹی کے پاس جانے کے بغیر مطلوبہ معلومات کو مقررہ فارمیٹ میں فراہم کرنا چاہیے اور معلومات فراہم کرتے وقت غیر جانبداری سے اور مکمل طور پر احتیاط کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی درخواستوں کی یکسوئی میں تساہلی اور غیر ضروری تاخیر کے نتیجے میں جرمانے ہوں گے جس سے ملازمت کے دوران ترقیاں اور انکریمنٹ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس بات کوملحوظ رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی کے نفاذ کو قواعد کے مطابق عمل میں لایاجائے۔

 

انہوں نے کہا کہ درخواست گذار کی مقررہ مدت میں درخواست کے مطابق شفاف اور درست معلومات فراہم کرے۔ اگر معلومات سے انکار کیا جائے تو وجوہات واضح طور پر بیان کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ کے بارے میں شعور بیداری سمینار کا انعقاد عمل میں لایا جائے اور تمام محکموں میں اس پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنایا جائے۔علاوہ ازیں ریسورس پرسن کشن اور کرشنا جی نے ایک پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے معلومات کے حق کے قانون کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ انہوں نے آر ٹی آئی کے نفاذ میں ہونے والی عام غلطیوں کے بارے میں واقف کروایا اور ان پر کیسے قابو پایا جائے،

 

درخواست گزاروں کی جانب سے طلب کی گئی معلومات فراہم کرتے وقت کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں و دیگر امور شامل ہے۔ اس پروگرام میں ضلع پریشد سی ای او سیاگوڑ، میونسپل کارپوریشن کمشنر دلیپ کمار، ٹرینی ڈپٹی کلکٹر سندیپ، کلکٹریٹ اے او پرشانت، تمام محکموں کے ضلعی عہدیدار، پی آئی اوز، اے پی آئی اوز اور دیگر نے اس پروگرام میں شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button