عادل آباد میں ریئل اسٹیٹ مافیا کا بڑا گھوٹالہ بے نقاب – ای ڈی اور ایس بی آئی کی زمین پر جعلی دستاویزات سے قبضہ، 10افراد کے خلاف مقدمہ درج — دو گرفتار عدالتی تحویل میں

عادل آباد سے خضر احمد یافعی کی رپورٹ
عادل آباد، 12 اکتوبر (اردو لیکس)
عادل آباد میں ایک بڑے ریئل اسٹیٹ گھوٹالے کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس نے زمین پر غیر قانونی قبضہ اور جعلی دستاویزات کے ذریعہ کروڑوں روپے کی اراضی ہتھیانے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں دے دیا۔
ڈی ایس پی مسٹر ایل جیون ریڈی نے بتایا کہ ای ڈی (Enforcement Directorate) اور ایس بی آئی بینک کے مارگیج کے تحت موجود زمین پر ریئل اسٹیٹ مافیا نے جعلی رجسٹریشن اور نقلی سروے دستاویزات کے ذریعہ قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ کلکٹر کی ہدایت پر ریکارڈ کی جانچ کے بعد متعلقہ رجسٹریشن کو منسوخ کردیا گیا۔
پولیس نے کیس میں 10 ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔گرفتار شدہ افراد کی شناخت یوں کی گئی ہے:
رامیش شرما (69)، رئیل اسٹیٹ تاجر، ہاؤزنگ بورڈ کالونی، عادل آباد۔
ابراہیم محمد عرف ماملا سیٹھ (63)، رئیل اسٹیٹ تاجر، بُکتاپور، عادل آباد۔
ان دونوں کو عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
پولیس کے مطابق منوج کمار اگروال نامی شخص نے جی ایس آئل ملز کے نام پر زمین کو ایس بی آئی بینک کے پاس رہن رکھا تھا، بعد میں اسی زمین کو متعدد افراد کے نام پر دوبارہ فروخت کیا گیا۔ بعد ازاں رئیل اسٹیٹ مافیا نے جعلی سپلیمنٹری سیٹھوارس تیار کرواکر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔
جب ای ڈی کی نگرانی میں مقرر کردہ سیکیورٹی اہلکار نے مزاحمت کی تو ملزمین نے دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ اگر روکا گیا تو جان سے ماردیں گے۔
کلکٹر کے احکامات کے مطابق ریکارڈ کی جانچ کے بعد رجسٹریشن کو منسوخ کیا گیا۔ اس کے بعد شکایت کنندہ کی عرضی پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمین کو گرفتار کرلیا۔
ڈی ایس پی نے کہا کہ ضلع ایس پی اکھل مہاجن آئی پی ایس کی ہدایت پر زمین مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو بھی افسر یا شخص اس طرح کے غیر قانونی لین دین میں ملوث ہوگا، کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ زمین سے متعلق دھوکہ دہی یا غیر قانونی قبضوں کے معاملے میں بلاخوف پولیس سے رجوع ہوں۔