عشرت ناہید کے نام منعقدہ محفل سے قمرجمالی،آمنہ تحسین،شبینہ فرشوری کاخطاب

ہندوستان بھرمیں اپنی روادار ی کی منفرد مثال حیدر آباد دکن : ڈاکٹر عشرت ناہید
عشرت ناہید کے نام منعقدہ محفل سے قمرجمالی،آمنہ تحسین،شبینہ فرشوری کاخطاب
حیدرآباد(راست) حیدرآباد محبتوں کاامین شہر ہے۔ یہاں ہمیشہ ادبی شخصیات کی پذیرائی ہوئی ہے۔ یہ بات تاریخی حیثیت رکھتی ہے کہ یہاں حیدرآباددکن میں تمام ادبی شخصیات کواچھا مقام دیاگیا اور قدر کی نگاہ سے دیکھاگیا۔ مولوی عبدالحق، مرزا ہادی رسوا،داغ دہلوی،فانی بدایونی،جوش ملیح آبادی اور ظہیر دہلوی نے حیدرآباد دکن کا رخ کیا اوریہیں بس گئے۔
انہوں نے کہاکہ اس شہر میں ایک کشش ہے۔ان خیالات کااظہار فرشوری ہاؤز،سن سٹی میں ایک شام عشرت ناہید کے نام عنوان سے منعقدہ ادبی اجلاس سے مہمان خصوصی عشرت ناہید(اسسٹنٹ پروفیسر، مولانا آزادنیشنل اردویونیورسٹی،لکھنو کیمپس) نے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان بھرمیں یہ شہراپنی رواداری کی منفرد مثال رکھتا ہے۔ انہوں نے ان کے اعزاز میں ادبی محفل کے انعقاد پرشبینہ فرشوری کا شکریہ ادا کیااورکہاکہ اس محفل کے ذریعہ حیدرآبادکی ادبی شخصیات سے ملنے کا موقع انہیں ملا۔ شبینہ فرشوری نے خیرمقدمی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عشرت ناہید ایک حرکیاتی ادیبہ ہیں۔
وہ سوشیل میڈیا پراپنی تحریریوں کے ذریعہ بین الاقوامی شہر ت رکھتی ہیں۔ ان کی کئی کتابیں شائع ہوچکی ہیں او ر ان کے افسانے کافی مقبول ہیں۔ ڈاکٹرآمنہ تحسین(مطالعات نسواں،مانو)نے کہاکہ خواتین کو زندگی کے ہرشعبہ میں آگے بڑھنا چاہئے۔ عشرت ناہید مانویونیورسٹی کے لکھنو کیمپس سے جڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دورمیں خواتین کیلئے تعلیم حاصل کرنا بے
انتہا ضروری ہے اور تعلیم انہیں سماج کے موجودہ چینلجس سے مقابلہ کرنے میں کافی مدد دے گی۔ قمرجمالی نے کہاکہ لڑکیوں کو اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ ادب سے بھی رشتہ رکھنا چاہئے۔افسانوں اوردیگرصنف ادب کے ذریعہ اپنی بات کااظہارکرناچاہئے۔ عاتکہ انصار نے اس موقع پرحیدرآباد میں محفل خواتین کی ادبی خدمات پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ خواتین وطالبات کو محفل خواتین کی جانب سے ہرماہ کے دوسرے ہفتہ میں منعقد ہونے والی ادبی محفل میں شرکت کرنا چاہئے
۔محسن خان نے کہاکہ ہمیں علم نافع حاصل کرناچاہئے۔ انہوں نے کہاکہ علم کی کمی کے سبب ہم اپنے حقوق حاصل کرنے سے پیچھے رہ جاتے ہیں اس لئے علم کاحصول ہرانسان کیلئے لازمی ہے۔ مجتبیٰ عابدی نے کہاکہ فروغ اردو کیلئے ہمیں عملی میدان میں کام کرنا چاہئے اور زیادہ سے زیادہ اردو تحریروں کوعام کرنا چاہئے۔ ناہید طاہر (ریاض) اور عذرا سلطانہ (اترپردیش) نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر افسانہ نگار عشرت معین سیما(جرمنی) کی بچوں کیلئے لکھی گئی کتاب ”سنو کہانی پڑھو کہانی“ کا رسم اجراء بھی عمل میں آیا۔