خاتون کی آواز میں بات کر کے 8 لاکھ کا سائبر فراڈ — تلنگانہ کی عادل آباد پولیس نے تین رکنی شاطر گروہ کو پکڑ لیا

خواتین کی آواز میں بات کر کے آٹھ لاکھ کا سائبر فراڈ — عادل آباد پولیس نے تین رکنی شاطر گروہ کو دھر لیا
عادل آباد – 27 اکتوبر (! اردولیکس) عادل آباد ضلع پولیس نے شادی کے بہانے لوگوں کو لوٹنے والے ایک شاطر سائبر فراڈ گروہ کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ان کے قبضے سے ایک لاکھ پچاس ہزار روپے نقدی اور تین موبائل فون برآمد کیے۔ ملزمین نے ایک شخص کو خاتون بن کر فون پر بات چیت کرتے ہوئے آٹھ لاکھ روپے کا چونا لگایا تھا۔
ڈی ایس پی ایل۔ جیون ریڈی نے ون ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ ایم۔ لکشمی کانتھ، ساکن عادل آباد ٹاؤن نے آن لائن شادی کے لیے یوٹیوب اور دیگر پلیٹ فارمز پر تلاش شروع کی تھی۔ اس دوران اسے "کِرشن وینی” نامی فرضی خاتون سے رابطہ ہوا، جو دراصل مالوت منجی (21 سال) نامی نوجوان تھا۔ وہ عورت کی آواز میں بات کر کے متاثرین کو دھوکہ دیتا تھا۔
ملزم نے متاثرہ کو یہ کہہ کر جھانسہ دیا کہ وہ ایک دولت مند خاتون ہے جس کی جائیداد عدالت میں پھنسی ہوئی ہے اور وکیل کی فیس کے لیے رقم درکار ہے۔ متاثرہ اس فریب میں آ کر قسطوں میں آٹھ لاکھ روپے ادا کر بیٹھا۔
1930 سائبر پورٹل پر درج شکایت کے بعد ضلع ایس پی اکھل مہاجن (آئی پی ایس) کی خصوصی ہدایت پر ایک پولیس ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے سوریاپیٹ ضلع کے مختلف مقامات پر دھاوے کرتے ہوئے تینوں ملزمین — مالوت منجی عرف کرشن وینی (21)، بوکیہ گنیش (19)، اور روپاوتھ شروان کمار (18) — کو گرفتار کر لیا۔ یہ تینوں رام چندر پورم تانڈا، مٹھمپلی منڈل، ضلع سوریاپیٹ کے رہنے والے ہیں۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ یہ گروہ عورت کی آواز میں بات کر کے شادی کے بہانے رقم اینٹھنے میں ماہر تھا۔ کارروائی میں ڈبلیو پی ایس انسپکٹر پریم کمار، سائبر سیل ایس آئی گوپی کرشنا، اے ایس آئی گوکل جاڈو، ہیڈ کانسٹیبل رمیش، آئی ٹی سیل کانسٹیبل انویش اور دیگر اہلکار شامل تھے۔
آخر میں ڈی ایس پی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسے آن لائن دھوکہ بازوں سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 1930 یا قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں۔




