“پرواسی پریچئے – اوڈیشہ، کرناٹک، گجرات، پنجاب اور اتراکھنڈ کے فنکاروں کا مظاہرے

ریاض ۔ کے این واصف
“پرواسی پریچئے 2025”کے اسٹیٹ ڈیز میں فنکارون کے مظاہرے کے تیسرے دن کا جشن کا ہفتہ کی شام منعقد ہوا۔ جس میں ہندوستان کی پانچ ریاستون اوڈیشہ، کرناٹک، گجرات، پنجاب اور اتراکھنڈ کے فنکارون نے اپنے ریاست کے روایتی گیت، رقص اور کلاسیکل ڈانس وغیرہ پیش کئے۔
کونسلر سفارتخانہ ہند ریاض وائی صابر نے اپنے ابتدائی کلمات سے اس رنگارنگ شام کا آغاز کیا۔ اپنے فن پارے پیش کرنے والے پانچ ریاستون کے کوآرڈینیٹرز نے سفیر ہند کو شال اور گلدستہ پیش کرتے ہوئے تہنیت پیش کی۔ اس موقع پر اسٹیج پر پرواسی ایوارڈ یافتہ شہاب کٹوکاڈ، ڈاکٹر انور خورشید اور کنوینر اسٹیرنگ کمیٹی انجینیر محمد ضیغم خاں بھی موجود تھے۔
پرواسی پریچئے جس کی ابتداء 2023 میں ہوئی تھی کا مقصد وطن سے دور رہنے والے ہندوستانی باشندون کو اپنی روایات، تہذیب و ثقافتی وراثت کا اعادہ کرکے ان کی بقا کو یقینی بنانا تھا۔ پچھلے تین سال سے ایمبیسی کا یہ مقصد کامیابی کے ساتھ پورا ہورہا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ وطن سے دور پروان چڑھ رہی ہماری نئی نسل اپنی تہذیبی ورثہ سے روشناس ہورہی ہے۔
اس پرگرام کی ایک اور خاص بات یہ بھی ہے کہ ملک ساری ریاستون کے لوگ ایمبیسی کے ایک اسٹیج پر اپنی مذہبی، تہذیبی اور کلاسیکل موسیقی کی روایتوں کو دہرہ رہے ہیں تو دیگر ریاستون سے تعلق رکھنے والے باشندے ان کا مشاہدہ کرتے ہوئے ان کو کئی تہذیبی روایتوں سے وقفیت حاصل کرنے کا موقع میسر آرہاہے۔ یہ موقع ہمین کبھی وطن میں رہتے ہوئے حاصل نہین ہوسکتا۔ اس کو ہم منی ہندوستان بھی کہہ سکتے ہیں۔
ریاستی کوآرڈینیٹرز کو چاہئے کہ وہ جہاں ہماری قدیم تہذیبی روایتوں کا اعادہ ہورہاہے وہاں فلمی رقص و گانے پیش کرنے سے احتراز کرنا چاہئے۔ فلمی موسیقی ہمارے سماج میں رچ، بس گئی ہے مگر پھر بھی یہ ہماری تہذیبی روایت نہین ہے۔ ویسے ایمبیسی نے بالی ووڈ موسیقی اور گیتوں کی پیش کش کا بھر پور اہتمام افتتاحی روز ہی کردیا تھا۔
پرواسی پریچئے کے پانچوین روز کے پروگرام بروز ہفتہ کمیونٹی کا جوش و خروش برقرار رہا۔ لوگ پیش کردہ پروگرامز اور کوآرڈینیٹرز کی جانب سے اہتمام کردہ مختلف ریاستون کی غذائی آئٹمس اور مشروبات کا لطف اٹھارہے تھے۔ سفیر ہند ڈاکٹر سہیل اعجاز خاں، نائب سفیر ابو ماتھن جارج، سفارت کار شارق بدر، رشی رگھوونشی، وپل باوا، کرنل سرجیت سنگھ، دیگر سفارتکار، کنوینر اسٹیرنگ کمیٹی ضیغم خاں، اراکین عبدالاحد صدیقی، محمد مبین، غلام محمد خان،
ڈاکٹر مصباح العارفین، شٹی، نیاز احمد، ربل انتھونی، شہاب کٹوکاڈ سلیم ماہی، وغیرہ اور کمیونٹی کے مر و خواتین کی بڑی تعداد پروگرام کی ابتداء تا آخر محضوض ہوتے ہوئے موجود تھے۔




