پرواسی پریچئے – پینٹگ نمائش پر خصوصی فیچر

کے این واصف
ہندوستان میں آرٹ، کلچر، اسکلپچر اور آرکیٹیکچر ملک کی تاریخ جتنا ہی قدیم ہے۔ شاید یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ فنون لطیفہ ہندوستانیون کے رگ و ریشے میں دوڑتے ہیں۔ اس بات کی گواہ ہمارے قدیم مندر، گپھائی اور ہماری تاریخی عمارتیں ہیں۔
ملک کی بہت سی یونیوسٹیز میں پینٹنگ، اسکلپچر وغیرہ کے ڈپلومہ اور ڈگری کورسز بھی دستیاب ہیں۔ خود ریاض شہر میں بے شمار آرٹ گیلیریز ہیں جہاں فنکار اپنے فن پارے سیل/نمائش کے لیے رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ خانگی ادارے جیسے Synergy Atr Hub وغیرہ یہاں قائم ہیں جو اپنے اداروں میں پینٹنگ کی بنیادی کلاسس، ورکشاپس کے ذریعہ پینٹنگ، اسکلپچر وغیرہ میں دلچسپی رکھنے والی خواتین کی رہنمائی کرتی ہیں۔
سفارت خانہ ہند ریاض میں “پرواسی پریچئے” کا جو سلسلہ جاری ہے اس میں ہماری مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی روایتوں عادہ ہوتا اور ملک کی مختلف ریاستون کے باشندے ایک دوسرے کی مقامی روایات اور کلچر کا مشاہدہ کرتے اور وقفیت حاصل کرتے ہیں۔ پینٹنگ بھی ہماری قدیم روایات کا حصہ ہے۔ ایمبیسی آف انڈیا ریاض پرواسی پریچئے پروگرام میں پینٹنگ کے فن کو اہمیت دیتے ہوئے پینٹنگ کی ایک خصوصی نمائش کا بھی اہتمام کرتی ہے۔ جس کے لیے ایمبیسی احاطہ میں ایک خصوصی پویلین قائم کیاجاتا ہے۔ ریاض ایمبیسی یہاں مقیم پینٹرز کو اپنے فن پارے نمائش کے لیے پیش کرنے مدعو کرتی ہے۔ امسال اس کی کوآڈینیٹر مسز منوجا محمد تھیں۔
اس نمائش میں حصہ لینے والی ایک سینئر پینٹر مسز سمیتھا کے مطابق اس نمائش میں 12 پینٹرز نے حصہ لیا جن سے 11 خواتین تھین۔ جن پینٹرز نے اپنے فن پارے نمائش کے لیے رکھے ان میں الماس امام جعفر علی، انوپما، جیکسن جوز، کیرتیگا پربھو، نیلوفر فاطمہ، نوریہ شیام، پورن سیلہ، رشمی ڈونگاؤنکر، روپالی منیش، اسمتا نائر، سجا پراشانتھ اور سومیتھا دھروا چترا درگا شامل تھے۔ نمائش کے لیے پیش کئے گئے فن پارون میں ابسٹراکٹ، انڈین فوک آرٹ، لینڈسکیپ وغیرہ شامل تھے جو آئیل پینٹ اور Alcohol Ink سے پینٹ کئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ سفارت خانہ ہند ریاض نے ہندوستان کے 75 جش آزادی “امرت مہااتسو” کے موقع پر ریاض میں مقیم بین الاقوامی شہرت یافتہ ہندوستانی پینٹر مسز صبیحہ مجید صدیقی کے علاوہ چند معروف سعودی پینٹرز کے پینٹنگز کی انڈین ایمبیسی مین ایک نمائش کا اہتمام کیا تھا۔ جو ہند سعودی مستحکم ثقافتی تعلقات کا مظہر تھا۔ بہر حال انڈین ایمبیسی ریاض، ہندوستانی آرٹ اینڈ کلچر کی ترقی و ترویج میں کوشاں رہتی ہے۔ ریاض کی خواتین میں فروغ پارہا پینٹنگ کا شوق سفارتخانہ ہند ریاض کی سرپرستی کا نتیجہ ہے۔



