عادل آباد میں گانجہ اسمگلنگ کے کیس میں خاتون کو 10 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ

عادل آباد، 4 نومبر (پریس ریلیز)
عادل آباد ضلع کی عدالت نے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث خاتون کو 10 سال قیدِ بامشقت اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یہ اہم فیصلہ فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج ڈاکٹر شیو رام پرساد نے سنایا۔
تفصیلات کے مطابق، ملزمہ موہنی سنتوش ٹھاکرے (عمر 33 سال، ساکن منگرو پیر، سیلو، واشم، مہاراشٹرا) کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی اسکوٹی (MH-37 AE 6121) میں 28 کلو گرام خشک گانجہ غیر قانونی طور پر اڑیسہ سے مہاراشٹرا لے جا رہی تھی۔
یہ کارروائی 29 فروری 2024 کو گڈی ہتنور پولیس اسٹیشن کے حدود میں مانکا پور کے قریب گاڑیوں کی تلاشی کے دوران عمل میں آئی۔
پولیس سب انسپکٹر سید عمران نے تحصیلدار کی موجودگی میں کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ کو موقع پر گرفتار کیا۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ موہنی ٹھاکرے گانجہ اڑیسہ سے لاکر مہاراشٹرا کے مختلف علاقوں میں فروخت کرتی تھی۔ اس کے خلاف اس سے قبل بھی منشیات کے مقدمات درج ہیں۔
اس مقدمہ میں سزا دلوانے میں نمایاں کردار ادا کرنے پر پبلک پراسیکیوٹر سنجے کمار ویراگرے، سابق سرکل انسپکٹر ای بھیمیش، ایس آئی عمران، سی ایم ایس ایس آئی باقی، کورٹ سی ڈی او رویندر ریڈی اور لائیزن آفیسر جی پندری کو ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ اکھل مہاجن (آئی پی ایس) نے خصوصی مبارکباد دی۔
اس موقع پر ایس پی اکھل مہاجن نے کہا کہ:
“گانجہ کی کاشت، خرید و فروخت اور سپلائی نہ صرف غیر قانونی بلکہ معاشرتی طور پر تباہ کن جرم ہے۔ ایسے عناصر کے خلاف پولیس سخت کارروائی جاری رکھے گی۔”
انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ منشیات اور غیر قانونی سرگرمیوں سے دور رہیں اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے ایک صحت مند معاشرے کی تعمیر میں حصہ لیں۔



