غیرت کے نام پر لڑکی کا قتل — ماں نے کھانے میں نیند کی گولیاں ملائیں، باپ نے گلا کاٹ ڈالا! پولیس کے سامنے ٹوٹا باپ، کیا چونکانے والا انکشاف
پریاگ راج میں غیرت کے نام پر دل دہلا دینے والا قتل — ماں نے کھانے میں نیند کی گولیاں ملائیں، باپ نے گلا کاٹ ڈالا! پولیس کے سامنے ٹوٹا باپ، کیا چونکانے والا انکشاف
اتر پردیش کے پریاگ راج ضلع میں غیرت کے نام پر ایسا لرزہ خیز قتل سامنے آیا ہے ۔جس میں لڑکوں سے بات کرنے پر والدین نے اپنی ہی 15 سالہ بیٹی سریتا کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
پولیس کے مطابق، 5 نومبر کی رات کانتی گاؤں میں ماں نے بیٹی کو کھانے میں نیند کی گولیاں ملا کر دی۔ جیسے ہی لڑکی بے ہوش ہوئی، باپ رمیش نے اسے گھر سے تقریباً 200 میٹر دور کھیتوں میں لے جا کر تیز دھار چاقو سے گلا کاٹ دیا، جب کہ ماں موقع پر کھڑی تماشہ دیکھتی رہی۔ دونوں نے لاش وہیں پھینک دی اور خاموشی سے گھر لوٹ آئے۔
صبح انہوں نے گاؤں میں خبر پھیلائی کہ بیٹی صبح ساڑھے پانچ بجے گھر سے نکلی تھی اور واپس نہیں آئی۔ کچھ دیر بعد جب دیہاتیوں نے کھیت میں لڑکی کی نعش دیکھی تو گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ پولیس پہنچی تو والدین روتے بلکتے دکھائی دیے ان کا ڈرامہ کچھ دیر کے لئے کامیاب رہا، مگر پوسٹ مارٹم رپورٹ نے سب کچھ بے نقاب کر دیا۔
رپورٹ میں واضح ہوا کہ لڑکی کی موت رات میں ہی ہوئی تھی، جبکہ اس کے پیٹ میں ہضم نہ ہوا چاول موجود تھا، جس سے پتہ چلا کہ قتل کھانے کے فوراً بعد ہی کیا گیا۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر باپ رمیش کو حراست میں لیا۔ سخت پوچھ تاچھ کے دوران وہ ٹوٹ گیا اور پوری واردات کا اعتراف کر لیا۔
رمیش نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی کئی لڑکوں سے بات کرتی تھی۔ دو سال پہلے وہ حاملہ بھی ہوگئی تھی اور اس کا اسقاط کرانا پڑا۔ میں نے بہت سمجھایا، مارا بھی، مگر وہ باز نہ آئی۔ آخرکار بیوی کے ساتھ مل کر قتل کا فیصلہ کیا۔ بیوی نے نیند کی دوا دی، میں نے گلا کاٹ دیا۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کے بھائی نے بھی تفتیش میں تصدیق کی اور بتایا کہ میں نے پاپا کو روکا، مگر وہ نہیں مانے۔ الٹا مجھے دھمکی دی کہ اگر منہ کھولا تو انجام برا ہوگا۔
ڈی سی پی ویویک چندر یادو نے کہا کہ یہ معاملہ مکمل طور پر ’’عزت کے نام پر قتل‘‘ ہے۔ باپ نے جرم قبول کر لیا ہے اور ماں کا کردار بھی سامنے آ گیا ہے۔ دونوں کو گرفتار کر کے قانونی کارروائی جاری ہے۔



