سعودی عرب – تبوک میں “چٹانی میز” ارضیاتی تبدیلیوں کا شاہکار۔ سیاحوں کا مرکز نظر

ریاض ۔ کے این واصف
پہاڑی علاقوں میں چٹانوں کا قدرتی طور پر مختلف دلچسپ اشکال اختیار کرجانا قدرت کا کرشمہ ہے۔ دنیا میں ایسی چٹانیں سیاحوں کے مرکز نظر بن جاتے ہیں۔ سعودی عرب کے خطے اپنے قدرتی حسن اور فطری رعنائیوں سے بھرے پڑے ہیں۔ یہاں جگہ جگہ فطرت کے حسین نظارے بکھرے ہیں جن میں سے بعض کو دیکھ کر انسانی عقل بھی حیران ہو جاتی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی “ایس پی اے” کے مطابق تبوک ریجن بھی ایسے ہی قدرتی شاہکاروں سے بھرے پڑے ہیں۔ ہزاروں برس سے ارضیاتی تبدیلیوں نے ایک چٹان کو ایسے شاہکار میں تبدیل کر دیا کہ اسے دیکھ کر فطرت کی فنکاری پر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ علاقے میں ایک چٹان ایسے کھڑی ہے جسے دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ کوئی بڑی میز ہے جسے ایک پائے پر کھڑا کر دیا گیا ہے۔ ہزاروں برس سے ہوا کے ٹکرؤ سے چٹان نے جو شکل اختیار کی وہ انتہائی منفرد ہے۔
اس “چٹانی میز” کو اگر قدرتی “میز” کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ صدیوں کے ارضیاتی و ماحولیاتی اثرات سے یہ شکل اختیار کر گئی ہے جو فطرت سے لگاؤ رکھنے والوں کے لیے بھی بے حد دلچسپ اور اہم ہے۔ یہاں آنے والے سیاح اس فطرت کے اس شاہکار کو ہر زاویے سے دیکھتے اور اس کی منظر کو اپنے کیمروں میں قید کرتے ہیں۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بے نہ ہوگا کہ حیدرآباد (تلنگانہ) کے ایک معروف پکٹوریل فوٹو گرافر کے۔ وشویندر ریڈی نے عرصہ قبل دکن کے علاقہ میں کئی ماہ گھوم کر ایسی سیکڑوں چٹانیں جنہوں نے دلچسپ، خوبصورت اور حیران کن شکلیں اختیار کرلی ہیں کو اپنے کیمرے میں قید کیا اور ان تصویروں کی ایک نمائش کا اہتمام کیا۔
ہم اس چینل پر جلد وشویندر ریڈی کی ان حیرت انگیز تصویر پر مشتمل ایک فیچر شائع کریں گے۔



