جنرل نیوز

ناگپور میں سرمائی اجلاس کی تیاریاں تیز، سکریٹریٹ کا عملی کام شروع، متعدد تعمیراتی کام ادھورے، انتظامیہ میں بے چینی

ناگپور، ۲؍دسمبر (ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ): مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کا آغاز 8 دسمبر سے ناگپور میں ہونے والا ہے، اور اس کے پیش نظر شہر ایک بار پھر سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے۔ سکریٹریٹ کے افسران اور ملازمین ممبئی سے ناگپور پہنچ چکے ہیں، جہاں یکم دسمبر سے روزمرہ کا کام تیز رفتاری کے ساتھ شروع ہو گیا ہے۔ ودھان بھون اور اس کے اطراف کے علاقوں میں ہونے والی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے، مگر متعدد اہم تعمیراتی اور مرمتی کام اب بھی نامکمل ہیں، جس نے

 

انتظامیہ کے لیے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔اتوار کے روز قانون ساز اسمبلی کے سیکریٹری ولاس آٹھولے اور سیکریٹری ساٹھے نے ودھان سبھا، قانون ساز کونسل اور اطراف کے حساس مقامات کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ اگرچہ عوامی تعمیرات کے محکمے نے 30 نومبر تک تمام کام مکمل کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر عملی صورتحال بالکل برعکس ہے۔ ودھان بھون کی عمارت کے مختلف حصوں کی مرمت، اندرونی راستوں کی تیاریاں، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، ایوانوں کی آرائش و تزئین، اور متعلقہ محکموں کے کمروں کی جدید خطوط پر تیاری جیسے کئی اہم کام اب تک جاری

 

ہیں۔ وزراء کے لیے بننے والی 16 نئی کوٹھیاں بھی مکمل نہیں ہو سکیں۔ ان ادھورے کاموں نے اجلاس سے چند دن قبل انتظامیہ میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ سیکریٹریٹ نے متعلقہ محکموں کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ کام کی رفتار بڑھائی جائے اور تمام امور کو جنگی بنیادوں پر نمٹایا جائے۔ادھر سکریٹریٹ کے مختلف محکموں میں فائلوں کی ترتیب، کارروائی کی تیاری، ایوانوں کی صفائی، سجاوٹ اور داخلی و خارجی راستوں کی تزئین کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ لائبریری مکمل طور پر تیار کر لی گئی ہے، جہاں پیر سے اراکینِ قانون ساز اسمبلی کی جانب سے ’توجہ دلاؤ نوٹس‘ جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ بلز، حکومتی تجاویز اور مختلف مسودات بھی باضابطہ طور پر قبول کیے جا

 

رہے ہیں۔اجلاس کی مقررہ مدت 8 سے 19 دسمبر تک ہے، تاہم مقامی خود حکومتی اداروں کے انتخابات کی وجہ سے اجلاس کی حتمی مدت کا فیصلہ 3 دسمبر کو مشاورتی کمیٹیکی میٹنگ میں کیا جائے گا۔ سکریٹریٹ کے افسران کے مطابق ملازمین ایسی تیاری کے ساتھ ناگپور آئے ہیں جیسے اجلاس 24 دسمبر تک جاری رہے گا، اس لیے اصل مدت کا اعلان اب کمیٹی ہی کرے گی۔ودھان بھون کے احاطے میں اندرونی سڑکوں کی دوبارہ ڈامر کاری جنگی بنیادوں پر کی جا رہی ہے۔ شہر میں موجود مختلف سیاسی جماعتوں کے دفاتر بھی تقریباً تیار ہیں اور ان کے سامنے شامیانے نصب کرنے کا کام آخری مرحلے میں

 

ہے۔ دونوں ایوانوں کی اندرونی اور بیرونی صفائی بھی تیزی سے مکمل کی جا رہی ہے۔سرمائی اجلاس کے دوران اراکینِ اسمبلی، وزراء، افسران اور ملازمین کی آمد و رفت کو سہل بنانے کے لیے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے خصوصی ”لال پری” بس سروس کا انتظام کیا گیا ہے۔ ناگپور ایس ٹی ڈویژن کی آٹھ بسیں اجلاس کے دوران مسلسل خدمات انجام دیں گی، جب کہ ممبئی سے آنے والے ملازمین کو اسٹیشن سے رہائش گاہوں تک پہنچانے کے لیے چار خصوصی بسیں پہلے سے چلائی جا رہی ہیں۔ سول لائنز کی سرکاری کالونی سے ودھان بھون تک بھی یہی خصوصی بسیں

 

خدمات فراہم کریں گی۔سرمائی اجلاس قریب آتے ہی ناگپور میں سیاسی گہماگہمی بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں نے ریاست کی مالی صورتحال، کسانوں کے مسائل، نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری، قانون و نظم کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر اور مختلف محکموں کی کارکردگی جیسے اہم موضوعات ایوان میں اٹھانے کی تیاری کر لی ہے۔ وزراء کی شہر میں آمد اور اجلاس سے قبل اہم میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر ان دنوں مکمل طور پر سرمائی اجلاس کے رنگ میں رنگا ہوا ہے جہاں انتظامی تیاریوں کے ساتھ ساتھ سیاسی ماحول بھی گرم ہو رہا ہے۔ آنے والے دن

 

ریاستی سیاست اور اہم حکومتی فیصلوں کے اعتبار سے نہایت اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button