بہو سے ناجائز تعلقات۔ باپ نے بیٹے کا قتل کروادیا۔ تلنگانہ کے کریم نگر میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ

کریم نگر: بہو کے ساتھ ناجائز تعلقات میں بیٹا رکاوٹ بن رہا تھا اسی وجہ سے باپ نے ہی کرائے کے قاتلوں سے اپنے سگے بیٹے کا قتل کروا دیا۔ انسانیت و شرمندہ کرنے والا یہ گھناونا واقعہ ریاست تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں پیش آیا۔
قتل کے بعد رقم لینے کے لیے تمام ملزمین ایک ہی مقام پر جمع ہوئے جس پر پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔اتوار کے روز کریم نگر رورل اے سی پی وجئے کمار نے میڈیا کانفرنس میں اس کیس کی تفصیلات پیش کیں۔
اے سی پی کے مطابق ضلع کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے انجیّا (36) کی شادی 15 سال قبل ہوئی تھی۔ انجیّا اپنی کھیتی باڑی کے کام انجام دیتا تھا اور روزگار کے سلسلے میں 2017 میں بیرون ملک گیا تھا جہاں سے 2019 میں واپس اپنے آبائی گاؤں آیا۔
گھر واپسی کے بعد اس نے اپنے والد لچّیا اور اپنی بیوی کے درمیان غیر معمولی قربت کو محسوس کیا۔ انجیّا نے دونوں کو ڈانٹا اور ان کے رویّے پر اعتراض کرتے ہوئے خبردار کیا کہ وہ اپنا طرزِ عمل بدلیں لیکن ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اس معاملے پر انجیّا نے کچھ رشتہ داروں سے بھیاس بات کا ذکر کیا تھا۔
ملزم لچّیا نے یہ سمجھ لیا کہ ناجائز تعلقات میں اس کا بیٹا رکاوٹ بن رہا ہے چنانچہ اس نے اپنی بہو کے ساتھ مل کر تین ماہ قبل ایک تانترک(جادو ٹونے کرنے والے) سے رابطہ کیا اور زہر دے کر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ تاہم یہ سوچ کر کہ اگر انجیّا بیمار پڑ گیا تو اس کی تیمارداری کرنی پڑے گی
انہوں نے یہ منصوبہ ترک کر دیا۔تقریباً ایک ماہ قبل لچّیا نے اپنے جان پہچان کے دلال روی سے رابطہ کر کے انجیّا کے قتل کی بات کی۔ روی نے اپنے جاننے والے کوٹیشور اور اس کے دوست محمد ابرار سے تین لاکھ روپے میں قتل کا سودا طے کرایا۔
قسطوں میں رقم دینے کا فیصلہ ہوا جس کے تحت لچّیا نے 1.25 لاکھ روپے ایڈوانس دیے۔گزشتہ ایک ماہ سے کوٹیشور اور ابرار نے انجیّا سے دوستی بڑھا لی اور روزانہ اس کے ساتھ شراب نوشی کرنے لگے۔اسی ماہ کی 2 تاریخ کو کوٹیشور، ابرار اور روی، انجیّا کو گاؤں کے مضافات میں واقع نہر کے پاس لے گئے
جہاں اسے شراب پلائی گئی۔ بعد ازاں گلا دبا کر اس کا قتل کر دیا اور نعش کو نہر میں پھینک دیا گیا۔انجیّا کے لاپتہ ہونے پر اس کی بیوی اور باپ نے پولیس میں گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔ 5 تاریخ کو انجیّا کی نعش نہر سے برآمد ہوئی۔ ملزمان نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ وہ حادثاتی طور پر نہر میں گر کر فوت ہوا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تکنیکی شواہد کی بنیاد پر تفتیش شروع کی۔ قتل کی سپاری کی باقی رقم 1.75 لاکھ روپے لینے کے لیے جب ملزمان لچّیا کے گھر پہنچے تو پولیس نے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہوئے انہیں پکڑ لیا۔
پولیس کی سخت تفتیش کے دوران ملزمان نے جرم کا اعتراف کر لیا۔اے سی پی کے مطابق اس کیس میں ملوث ملزمین باپ لچّیا، انجیّا کی بیوی، کوٹیشور، محمد ابرار اور رویکو گرفتار کر کے عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔



