مذہبی منافرت کے خلاف قانون سازی کا اعلان قابل ستائش – جمعیۃ علماء تلنگانہ کے دیرینہ مطالبہ پر عمل آواری کے اعلان پر جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد کا خیرمقدم
مذہبی منافرت کے خلاف قانون سازی کا اعلان قابل ستائش،
جمعیۃ علماء تلنگانہ کے دیرینہ مطالبہ پر عمل آواری کے اعلان پر جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد کا خیرمقدم
ریاستِ تلنگانہ کے وزیرِ اعلیٰ ریونت ریڈی کی جانب سے مذہبی منافرت کے خلاف سخت قانون سازی کے اعلان کو جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد نے بروقت، حوصلہ افزا اور قابلِ ستائش قدم قرار دیتے ہوئے اس کا بھرپور خیر مقدم کیا ہے۔
صدر جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد حضرت مولانا سیدسمیع اللہ صاحب قاسمی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذہبی منافرت کے خلاف بل دراصل جمعیۃ علماء تلنگانہ کا ایک دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ ریاستی اسمبلی انتخابات کے موقع پر جمعیۃ علماء تلنگانہ کی جانب سے جو مطالبات پیش کیے گئے تھے، ان میں مذہبی منافرت کے خلاف مؤثر قانون سازی بھی شامل تھی، جسے کانگریس پارٹی نے قبول کیا تھا۔ اب وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے اس مطالبے کو عملی شکل دینے کا اعلان خوش آئند اور وعدوں کی پاسداری کی واضح مثال ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ موجودہ دور میں نفرت انگیز تقاریر، اشتعال انگیز بیانات اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے واقعات سماجی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومتِ تلنگانہ کی جانب سے مذہبی منافرت کے انسداد کے لیے قانون سازی ریاست میں امن و امان، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آئینی اقدار کے تحفظ کے لیے نہایت ضروری ہے۔
جمعیۃ علماء ضلع نظام آباد نے واضح کیا کہ وہ اس مجوزہ بل کی مکمل تائید کرتی ہے اور امید ظاہر کرتی ہے کہ یہ قانون بلا تفریق مذہب و مسلک نافذ کیا جائے گا، تاکہ نفرت پھیلانے والے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو اور ریاست کی گنگا جمنی تہذیب محفوظ رہے۔
آخر میں جمعیۃ علماء نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس بل کو جلد از جلد اسمبلی میں پیش کر کے قانون کی شکل دی جائے، اور تمام مذہبی، سماجی تنظیموں اور باشعور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امن، بھائی چارہ اور باہمی احترام کو فروغ دینے میں حکومت کا ساتھ دیں۔



