این آر آئی

ہند سعودی تعلقات کے استحکام میں انڈین کمیونٹی کا اہم رول۔ سفیر ہند 

ریاض میں کے این واصف کی وداعی تقریب

ریاض ۔ محمد سیف الدین 

ہندوستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو استحکام بخشنے میں انڈین کمیونٹی نے ہمیشہ ایک اہم رول ادا کیا ہے۔ یہ بات قائم مقام سفیر ہند برائے سعودی عرب عزت مآب ابو ماتھن جارج نے کہی۔ وہ ریاض مین صحافی کے این واصف کی الوداعی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

 

چارج ڈی افیئر سفارتخانہ ہند نے مزید کہا کے این واصف کی صحافتی خدمات صرف ہندوستانی کمیونٹی اور سفارتخانہ ہند کی سرگرمیوں تک ہی محیط نہین رہیں بلکہ اپنی صحافتی صلاحیتون سے انھون نے ہند سعودی تعلقات کے فروغ میں بھی اہم رول ادا کیا۔ انھون نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کے این واصف نے ایک جانب اپنی کالم نگاری، تحریروں سے کمیونٹی کو جوڑا، ان کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا تو دوسری جانب ہندوستان کی عظیم تاریخی عمارتون کو اپنے فن فوٹوگرافی سے ملک کی سیاحت کو فروغ دینے مین بھی اہم رول ادا کیا۔

 

واضح رہے کہ پچھلی تین دہائیوں سے زائد عرصہ میں کے این واصف نے مملکت میں متعدد تصویری نمائشیں منعقد کیں اور بے پناہ ستائش حاصل کی۔ ان کی تصاویر پر مشتمل ایک کتاب بھی شائع ہوچکی ہے۔ ہفتہ کے اختتام پر ممتاز صحافی کے این واصف کوان کی طویل ادبی و صحافتی خدمات کے اعتراف میں ہندوستانی کمیونٹی کی جانب سے زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ہندوستانی بزم اردو اور بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرس كلب ریاض کی جانب سے منعقدہ پراثر وداعی تقریب میں ملک کے طول و عرض کی نمائنده سماجی تنظیموں کے قائدین اور محبان واصف نے ان سے بے پناہ محبت کا اظہار کیا۔

 

دیار غیر میں 34 برس قیام کے دوران واصف نے اپنی بیشتر چھٹیاں وطن عزیز کی تاریخی عمارتوں کی تصویر کشی میں صرف کردیں۔ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ان تصاویر کی نمائش نے سعودی شہریوں اور تارکین ہند کو ملک کی سیاحت کی جانب یکساں طور پر راغب کیا۔ہندوستان کی تاریخی عمارتوں کی تصاویر پر مشتمل کے این واصف کی کتاب India’s Atchitectural Heritage کا دوسرا ایڈیشن جلد ہی منظر عام پر آئے گا۔ اس کتاب کے اسپانسر MASAH کنسٹرکشن کمپنی سعودی عرب، مسح اسپیشلائیزڈ کنسٹرکشن کمپنی متحده عرب امارات و MAN کنسٹرکشن کمپنی انڈیا کے چئیر مین انحنئير محمد عبدالنعیم نے امید ظاہر کی کہ کے این واصف وطن لوٹ کر بھی اتنے ہی سرگرم رہیں گے کیوں کہ انسان کبھی ریٹائر نہیں ہوتا ، کئی افراد نے ریٹائرمنٹ کے بعد ہی تاریخ بنائی اور دنیا کو بدلا ہے۔

 

کوارڈینیٹر آل انڈیا اسٹیرنگ کمیٹی انجنئیر ضیغم خان نے کہا کہ کے این واصف کے وطن لوٹنے سے ریاض میں جو خلاء پیدا ہوگا اس کا پر ہونا مشکل بلکہ نا ممکن ہے، خاص طور پر خاکہ نگاری کے فن میں انہوں نے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ سابق صدر ہندوستانی بزم اردو تقی الدین میر نے کے این واصف پر مزاح خاکہ بعنوان “سیاست سے سکسس تک کا سفر” پیش کیا۔

 

ڈاکٹر ادریس سلیم، ممتاز سماجی کارکن شباب کتوکوڑ، ڈائرکٹر سکسس انٹرنیشنل اسکول ڈاکٹر سید این مسعود، ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر شوکت پرویز، ممتاز صحافی غضنفر علی خان ،ٹوسٹ ماسٹر سید ناصر خورشید، صدر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز اسوسی ایشن ریاض انعام الله فلاحی، صدر عثمانیہ یونیورسٹی المونائی اسوسی ایشن سلطان مظہر الدین، صدر آل انڈیا ایونائیٹڈ سوسائٹی و انٹر نیشنل جرنلسٹ فریٹرنٹی فورم ڈاکٹر محمد اشرف علی ، صدر گلوبل تلنگانہ فورم محمد جبار، اراکین اسٹیرنگ کمیٹی سلیم محى الدين ، ڈاکٹر مصباح العارفين ، وسيع حيدر رضوی، ٹوسٹ ماسٹر سید عبد الحامد، ٹوسٹ ماسٹر سلیم احمد، ڈاکٹر جاوید کمال صدر انجمن ریختہ گویان اور سینئر این آر آئی عبدالاحد صدیقی نے اپنی تقاریر میں کے این واصف کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور ان کی خدمات کو سراہا۔

 

کے این واصف نے اپنے تمام بہی خواہون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وطن واپس جانے کے بعد بھی وہ سب سے رابطہ میں رہیں گے اور ریاض میں ہونے والی سرگومیوں کا کوریج کرتے رہیں گے۔ انہوں نے اپنی کتاب کی اشاعت میں گراں قدر تعاون کے لئے انجنئیر محمد عبدالنعیم کا شکریہ ادا کیا اور انہیں توصیفی مومنٹو پیش کیا۔ہندوستانی بزم اردو اور بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرس کلب کی جانب سے مہمان خصوصی ابو ماتھن جارج نے کے این واصف کو خصوصی مومنٹو پیش کیا گیا۔

 

تقریب کا آغاز ٹوسٹ ماسٹر محمد فاروق الدین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ صدر ہندوستانی بزم اردو محمد سیف الدین نے خیر مقدم کیا۔ ڈی ٹی ایم محمد مبین اور ٹوسٹ ماسٹر مرزا فرقانہ فاطمہ نے مشترکہ طور تقریب کی کاروائی چلائی۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button