نیشنل

گیان واپی مسجد کے سروے کو دو دن تک روک دینے سپریم کورٹ کے احکامات

نئی دہلی _ 24 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) سپریم کورٹ نے اترپردیش کے وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد کے سروے کو روک دینے کے احکامات جاری کئے ہیں آج پیر سے شروع ہونے والے سائنٹفک سروے کے خلاف مسلم فریقین نے اس معاملے کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ جس پر سپریم کورٹ نے گیان واپی مسجد کے سروے کو دو دن تک روک دینے کے محکمہ آثار قدیمہ کو احکامات جاری کئے ہیں

 

واضح رہے کہ گناواپی مسجد میں آج صبح سات بجے سائنٹفک سروے شروع ہوا۔ سروے کے نام پر مسجد انتظامیہ نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ مسجد میں کھدائی کا خطرہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے اور سپریم کورٹ نے سروے کو روک  دیا۔ تاہم مرکز نے عدالت میں بتایا کہ سروے سے مسجد کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا اور مسجد کی ایک اینٹ بھی نہیں ہٹائی گئی ہے اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ ہے۔

 

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ سروے کے حصے کے طور پر مسجد کی پیمائش کے ساتھ ساتھ فوٹو گرافی اور ریڈار کا مطالعہ بھی کیا جائے گا۔

 

جس پر چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ مسجد میں سروے کے لیے ضلع عدالت کے حکم پر روک لگائی جا رہی ہے، لیکن مسلم کمیٹی کو  اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ 26 جولائی تک ضلعی عدالت کے احکامات پر روک لگا رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے رجسٹرار کو ہدایت کی ہے کہ وہ مسلم کمیونٹی کی جانب سے پیش کیا گیا حلف نامہ ہائی کورٹ میں داخل کریں۔

 

مسلم گروپ کی جانب سے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے دلائل دیے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا بڑے جوش کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس نے پہلے ہی مسجد کی مغربی دیوار کی کھدائی شروع کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button