Uncategorized

بی آر ایس رکن اسمبلی راجیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرنے کے معاملے کا نیا موڑ

ہنمکنڈہ _ 12 مارچ ( اردولیکس) تلنگانہ میں برسراقتدار جماعت بی آر ایس کے  رکن اسمبلی ٹی راجیا پر  خاتون سرپنچ کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرنے کے معاملے نے آج اس وقت نیا موڑ اختیار کر لیا ہے جب رکن اسمبلی نے مذکورہ خاتون سرپنچ کے مکان پہنچ کر اختلافات کو دور کرنے کی کوشش۔ رکن اسمبلی نے خاتون سرپنچ ناویہ اور اس کے شوہر پراوین کے ساتھ مل کر میڈیا سے بات چیت کی۔اور ان پر عائد الزامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جانے انجانے میں ان سے اگر کوئی غلطی ہو تو وہ ریاست کی تمام خواتین سے معذرت خواہ ہیں انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کی کافی عزت کرتے ہیں ان کے گھر میں بھی چار بہنیں ہیں

 

انہوں نے جانکی پورم فرام پنچایت کی ترقی کے لیے 25 لاکھ روپے منظور کرنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ دو دن قبل بی آر ایس پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سرپنچ نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا سنسنی خیز الزام عائد کیا تھا ۔ ریاست کے اسٹیشن گھن پور اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی ٹی راجیا کے خلاف ہنمکنڈہ ضلع کے دھرم ساگر منڈل کی جانکی پورم سرپنچ ناویہ نے الزام لگایا تھا  کہ راجیا دو سال سے زیادہ عرصے سے اسے ہراساں کر رہے ہیں ۔ ناویہ جمعہ کو اپنے شوہر پراوین کے ساتھ گاؤں میڈیا سے بات چیت کی  تھی

 

 

خاتون سرپنچ نے کہا تھا  کہ ایم ایل اے کی طرف سے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بچے کی سالگرہ کے موقع پر جب ہم ان سے ملے تو انہوں نے بتایا کہ وہ ہمارے لیے باپ کی طرح ہیں ایسے میں انھیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ایم ایل اے کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اس لیے ہم کچھ عرصے سے ان سے دور ہیں۔ ہمارے گاؤں کو شروع سے فنڈز نہیں دیے گئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button