جنرل نیوز

تلنگانہ حکومت گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار ، تمام مذاہب اور طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کار بند : پی اجے کمار

تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب کے سلسلے میں 21 جون کو کھمم شہر کے مساجد گرجا گھروں اور منادر میں تلنگانہ حکومت کی جانب سے ریاست تلنگانہ کی خوشحالی کے لیے حکومت نے دعائیہ اجتماعات منعقد کرنے کا اعلان کیا اس ضمن میں آج کھمم شہر کے مسجد اصطبل میں ایک دعائیہ نشست کا اہتمام کیا گیا

 

جس میں کھمم کے رکن اسمبلی و ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پی اجےکمار نے شرکت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی حکومت گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار ہے ریاستی حکومت تمام مذاھب اور تمام طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے کار بند ہے پی اجے کمار نے مزید کہا کہ تلنگانہ کی حکومت ریاستی وزیر اعلی کے سی آر کی قیادت میں تمام مذاھب اور تمام طبقات کا احترام کرتے ہوئے ھر مذہب کے تہوار اور عید کے موقع پر ریاست بہر میں لاکھوں غرباء میں تحفہ کٹس کی تقسیم عمل میں لائی جارہی ہے

 

دسہرہ تہوار عیدالفطر اور عیسائی طبقہ کے لیے کرسمس کے موقع پر غرباء میں عید کٹس تقسیم کیے جارہے ہے اور اسی طرح شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیم کے ذریعے غریب لڑکیوں کے شادی کے موقع پر ایک لاکھ روپے دیے جارہے ہے پی اجے کمار نے دعویٰ کیا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاستی وزیر اعلی کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ کی ہر شعبہ میں جنگی خطوط پر ترقی ہوی مگر افسوس کہ یہاں یہ ذکر بے محل نہ ہوگا کہ تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب کے سلسلے میں متحدہ کھمم ضلع میں عوامی نمائندوں نے بڑے بڑے دعوے کیے گئے مگر عمل ندارد تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب کا اختتام ہوچکا

 

مگر اقلیتی اداروں کی جانب سے حکومتی سطح پر ایک بھی پروگرام منعقد نہیں کیا گیا اور اردو کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا تلنگانہ تحریک میں اقلیتوں نے بھی کلیدی کردار ادا کیا اس کے باوجود اقلیتوں کو تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب سے دور رکھا گیا متحدہ کھمم ضلع کے غیور مسلمان کے سی آر سے سوال کررہے ہے کہ کھی بی آر ایس پارٹی ایک مخصوص طبقے کے ووٹوں کو متحد کرنے کے پالیسی پر گامزن تو نہیں ہے کیا بی آر ایس بی جے پی کی بی ٹیم تو نہیں ہے؟ تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب کے ضمن میں مذہبی پروگرام بھی منعقد کیے گئے مگر افسوس کہ اقلیتوں کے لیے اور بالخصوص اردو طبقے کے لیے ایک بھی ادبی پروگرام یا مشاعرہ منعقد نہیں کیا گیا کھمم سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پی اجےکمار نے اپنے نام کے آگے پوڑا اجے کمار خان رکھ  کر مسلمانوں کے ووٹوں سے جیت کر آتے ہیں

 

اور درجنوں مرتبہ انہوں نے اس کا اعتراف کیا کہ میں اقلیتوں کے ووٹوں سے ہی جیت حاصل کرتا ہو وزیر موصوف کے یہ صرف دعوے ہے کھمم شہر میں اردو لائبریری دو سال سے مقفل ہے متعدد مرتبہ نمائندگی کرنے کے باوجود تمام نمائندگیاں برف دان کے نظر کردیا گیا کھمم ضلع میں تمام اقلیتی اداروں کو ایک منظم سازش کے تحت مقفل کردیاگیا اقلیتی قائدین بھی اپنے سیاسی آقاؤں کی جی حضوری میں مصروف رہتے ہے اور کھمم شہر کے دانشوران نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پھچلے تین سالوں سے کھمم شہر کے بعض مساجد کو سیاسی اڈا بنادیا گیا جہاں پر مسجد کے اندر صفحہ اول میں سیاسی قائدین کو اور بالخصوص خواتین سیاسی قائدین کو بٹھا یا جارہا ہے جو مسجد کے تقدس کے خلاف ہے اور کھمم شہر میں سرکاری مفتیان اپنے حقیر مفادات کے لیے مسجد کے ممبروں سے سیاسی قائدین کو خطاب کا موقع فراہم کیا جارہا ہے

 

نمائدہ اردو لیکس کھمم حافظ محمد جواد احمد نے کھمم ضلع اقلیتی آفیسر محمودی سے آج کے تقریب کے سلسلے میں مساجد کے لیے حکومت کی جانب سے رقم جاری کرنے کا جو اعلان کیا گیا رقم مساجد کو موصول ہوئی ہے ضلع اقلیتی آفیسر محمودی نے صاف طور پر کہا کہ صرف اعلان کیا گیا ایک مسجد کو بھی رقم جاری نہیں کی گئی اس کے بر عکس منادر کو تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب کے سلسلے میں لاکھوں روپے رقم مختص کی گئی بہر حال اقلیتوں سے کیے گئے تمام وعدے بے وفا ثابت ھوے اس موقع کھمم کلکٹر وی پی گوتم کھمم بلدیہ میر نیرجا قانون ساز کونسل و صدر بی آر ایس پارٹی تاتا مدھو موجود تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button