نیشنل

سپریم کورٹ میں کرناٹک حکومت کو مایوسی _ عیدگاہ میدان میں پوجا کی اجازت دینے سے کیا انکار

نئی دہلی _ 30 اگست ( اردولیکس) سپریم کورٹ میں کرناٹک حکومت کو مایوسی ہوئی جہاں عدالت اعظمی نے بنگلورو کے چامراج پیٹ عیدگاہ میدان میں گنیش چترتھی کی پوجا کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔ جسٹس اندرا بنرجی کی سربراہی والی تین رکنی بنچ نے کہا کہ پوجا کہیں اور کی جانی چاہئے اور جائے وقوع کی موجودہ حیثیت برقرار رکھی جانی چاہئے۔بنچ  نے کہا کہ گذشتہ 200 برسوں میں عیدگاہ میدان میں کوئی پوجا نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے اس کی حیثیت کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ عدالت نے تمام فریقین کو دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع ہونے  کی ہدایت دی۔ سماعت کے دوران کرناٹک وقف بورڈ نے اس جگہ کو اپنی ملکیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں 200 برسوں سے عید کی نماز ہوتی ہے۔

 

کرناٹک حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنے والی کرناٹک وقف بورڈ کی عرضی کی سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ گنیش چترتھی کے دوران پوجا کے لئے صرف دو دن دیئے جائیں۔ ہم امن و امان کی صورتحال دیکھ لیں گے۔ جس پر  وقف بورڈ کے وکیل دشینت دوے نے کہا کہ اترپردیش کے چیف منسٹر نے بھی عدالت سے وعدہ کیا تھا کہ بابری مسجد کو نہیں توڑا جائے گا لیکن اسے توڑ دیا گیا۔

واضح رہے کہ کرناٹک حکومت نے عیدگاہ میدان میں 31 اگست اور یکم ستمبر کو پوجا کی اجازت دی تھی جس کو سپریم کورٹ نے روک دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button