انٹر نیشنل

سعودی عرب سے غیرملکیوں کی ترسیلات زر میں ریکارڈ کمی

ریاض ۔ کے این واصف
سعودی عرب سے پچھلی سہ ماہی میں بھی خارجی باشندوں کی ترسیل ذر میں اچھال ہی دیکھا جارہا تھا لیکن سعودی سنٹر بینک (سا ما)کے مطابق سعودی عرب میں سال رواں 2022 کے آغاز سے ستمبر تک غیرملکیوں کی ترسیل زر کی شرح مسلسل کم رہی ہے۔ ستمبر میں 11.3 ارب ریال کی ترسیل زر ریکارڈ کی گئی۔
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی ساما نے رپورٹ میں بتایا کہ سال رواں کے دوران غیرملکیوں کی ترسیل زر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔15.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
2021 میں ستمبر تک 13.35 ارب ریال کی ترسیل زر ہوئی تھی۔ اس سال ترسیل زر میں 2.02 ارب ریال کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ساما کا کہنا ہے کہ ’سال رواں کی تیسری سہ ماہی میں تارکین کی ترسیل زر 12 فیصد کم ہوئی۔ 34.85 ارب ریال کی ترسیل ہوئی۔ گزشتہ برس اس دوران 39.6 ارب ریال کی ترسیل زر ہوئی تھی۔‘
’2021 کے دوران تارکین نے 153.9 ارب ریال بھجوائے تھے جبکہ 2020 کے آخر میں 149.7 ارب ریال کی ترسیل ہوئی تھی۔ اسی طرح 2020 کے مقابلے میں 2021 کے دوران سالانہ کی بنیاد پر ترسیل زر میں 2.8 فیصد نمو ریکارڈ کی گئی۔‘
رپورٹ کے مطابق ’2021 کے دوران ترسیل زر کی شرح نمو 2015 کے بعد سے سب سے کم رہی جبکہ 2020 میں شرح نمو 19.3 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ 2009 کے بعد سے سب سے زیادہ شرح نمو والا سال تھا۔
ترسیل ذر میں کمی کی بڑی وجہ غیر ملکی باشندوں کا اپنے اہل خانہ کو بڑی تعداد میں وزٹ ویزا پر یہاں بلوانا ہوسکتی ہے۔ کیونکہ جب ان کی فیملی یہان ہوتی ہے تو ان کی آمدنی کا بڑا حصہ یہان خرچ ہوجاتا ہے۔ ترسیل ذر میں بڑی گراوٹ کووڈ کے دوران دیکھی گئی تھی جس کی وجہ غیر ملکیوں کی آمدنی میں کمی تھی
لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button