نیشنل

کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کو سی بی آئی کی نوٹس

نئی دہلی _ 22 اپریل ( اردولیکس) سی بی آئی نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کو نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ریلائنس جنرل انشورنس کے  بدعنوانی کے معاملے میں 28 اپریل کی  سماعت کے لیے انھیں حاضر ہونا ہے۔ ستیہ پال ملک کو بطور گواہ پیش ہونے کی ہدایت دی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ جب ستیہ پال ملک 2018 میں جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو انہوں نے صنعت کار انیل امبانی کی ملکیت والی کمپنی کا معاہدہ ختم کر دیا۔ یہ جموں و کشمیر کے سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی میڈیکل انشورنس اسکیم سے متعلق تھی  ۔ اس اسکیم میں تقریباً 3.5 لاکھ ملازمین شامل ہوئے تھے ۔ تاہم، ستیہ پال ملک، جو اس وقت گورنر تھے، نے ایک ماہ کے اندر یہ معاہدہ یہ کہتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا کہ اس اسکیم میں بے قاعدگیاں ہیں ۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں ریلائنس جنرل انشورنس اور ٹرنٹی ری انشورنس بروکرز کو ملزم نامزد کیا ہے۔

ستیہ پال ملک نے کہا کہ ریاست کے سرکاری ملازمین نے خود اس اسکیم میں بے قاعدگیاں ہونے کا پتہ چلاتے ہوئے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ اس اسکیم کے  کنٹریکٹ کو منسوخ کردیں ۔ ملازمین کی توجہ دہانی پر انہوں نے خود کنٹریکٹ سے متعلق فائل کا جائزہ لیا اور اسے منسوخ کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ میں اضافی معلومات کے لیے سی بی آئی ملک سے پوچھ تاچھ کرے گی۔

 

ایک ایسے وقت سی بی آئی نے ستیہ پال ملک کو یہ نوٹس جاری کی ہے جب چند دن قبل ہی ستیہ پال ملک نے دی وائر چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پلوامہ حملہ کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا تھا

متعلقہ خبریں

Back to top button