تلنگانہ

نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ میں محمد علی شبیر کی تائید میں نامور شاعر عمران پرتاپ گڑھی کی زبردست انتخابی مہم _ انسانی سروں کا سمندر

نظام آباد:25/نومبر ( محمد یوسف الدین خان اردو لیکس) کل ہند کانگریس کمیٹی میناریٹی ڈپارٹمنٹ چیرمین و راجیہ سبھا ممبر عالمی ممتاز شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے نظام آباد کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کی انتخابی عظیم الشان جلسہ عام بمقام نعیم گراؤنڈ فروٹ مارکٹ بودھن روڈ، نظام آباد میں منعقدہ جلسہ عام سے پرجو ش و ولولہ انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ ریاست میں ہورہے اسمبلی کے انتخابات 2024ء کے پارلیمانی انتخابات کا سیمی فائنل ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اسمبلی انتخابات صرف ووٹ ڈالنے کیلئے نہیں بلکہ اپنے مستقبل کو بدلنے کے تعلق سے بھی بڑی ہی اہمیت کے حامل ہے جس سے یہ ثابت ہوگا کہ تلنگانہ اسمبلی انتخابی نتائج کے بعد یہ طئے ہوگا کہ یہ ملک آئین (دستور)کے مطابق چلے گا یا تانا شاہی انداز میں ناتھورام گوڑسے کی پستول سے چلے گا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کانگریس امیدوار کی کامیابی کیلئے انتخابی مہم چلارہے ہیں

اس سے یہ یقینی طورپر کہاجاسکتا ہے کہ تلنگانہ ریاست بھر میں کانگریس کی سونامی چل رہی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر کے اقتدار کا صفایہ ہونا طئے ہے اور کانگریس پارٹی تلنگانہ ریاست میں بھاری اکثریت سے اقتدار پر آئے گی۔ کل ہند اقلیتی ڈپارٹمنٹ چیرمین عمران پرتاپ گڑھی نے چیف منسٹر کے سی آر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ گذشتہ 10سالوں سے تلنگانہ عوام کے ووٹ حاصل کرتے ہوئے وزیر اعظم نریند رمودی کی تائید و حمایت کرتے چلے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب کبھی نریندر مودی کو کے سی آر کی ضرورت پڑی چیف منسٹر کے سی آر نے ہمیشہ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے بی جے پی کے بلوں کو بھرپور تائید و حمایت کرتے رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر وزیر اعظم نریندر مودی کے یار ہے مسلمانوں کے ہمدرد نہیں ہے۔

 

کے سی آر نے ہمیشہ تلنگانہ عوام بالخصوص مسلمانوں کو دھوکہ دیتے رہے ہیں۔ 12فیصد تحفظات ہو یا ڈبل بیڈ روم مکانات کسی پر عمل نہیں کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر کے سی آر جھوٹ بولنے میں اتنے ماہر ہے کہ کوئی ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر بھی بی جے پی پارٹی کی طرح نام بدلنے کی روایت پر عمل پیرا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے ٹی آر ایس پارٹی کا نام بی آر ایس پارٹی میں بدل کر ملک بھر میں عوام کے ووٹوں کو منقسم کرتے ہوئے بی جے پی کی تائید کرنے پر گامزن ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے نظام آباد کانگریس اربن امیدوار محمد علی شبیر کو قد آور اور دونوں طبقات میں مقبولیت رکھنے والی بے مثال قائد قرار دیتے ہوئے کہاکہ محمد علی شبیر کو اکثریتی و اقلیتی طبقات کی بھرپور حمایت اور محبت حاصل ہورہی ہے۔

چیف منسٹر کے سی آر نے محمد علی شبیر کو اسمبلی میں دیکھنا پسند نہیں کرتے جس کے لئے وہ کاماریڈی سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ان حالات کے پیش نظر محمد علی شبیر کو کانگریس ہائی کمان نے نظام آباد اربن حلقہ سے امیدوا ربنایا ہے۔ انہوں نے پیش قیاسی کرتے ہوئے کہاکہ تمام سروے محمد علی شبیر کی بے پناہ کامیابی کی رپورٹ پیش کررہے ہیں۔ عمران پرتاپ گڑھی نے تلنگانہ ریاست میں 77ہزار ایکڑ وقف اراضیات کے منجملہ 55ہزار ایکڑ وقف اراضی کو چیف منسٹر نے لوٹ لیا۔ اور وقف اراضیات کے تمام ریکارڈس اپنے قبضہ میں محفوظ کرکے رکھ لئے۔ انہوں نے کہاکہ بی آر ایس پارٹی کے لوگ مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم کیلئے ساز ش کررہے ہیں

 

جس کے پیش نظر تمام مسلمانوں کو متحدہ طورپر کانگریس کے امیدوار محمد علی شبیر کو ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے منتخب کرنا چاہئے۔عمران پرتاپ گڑھی نے کانگریس پارٹی کی جانب سے مسلمانوں کی فلاح وبہبودی کیلئے ہر سال 4ہزار کروڑ روپئے مختص کرنے اور دیگر فلاحی اسکیمات سے مستفید کرنے کا انتخابی منشور جاری کیا ہے یقینی طورپر کانگریس پارٹی برسر اقتدار آتے ہی اپنے تمام وعدوں کو پورا کرے گی۔ عمران پرتاپ گڑھی نے بی جے پی حکومت و قائدین پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ لوگ گذشتہ 70سالوں کے درمیان کچھ نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہتے ہیں بی جے پی حکومت جو 2000روپئے کا نوٹ 7سالوں میں نہیں چلا سکی و ہ کانگریس پارٹی سے 70سالوں کا حساب پوچھ رہی ہے مضحکہ خیز ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر کی سیاست کا خاتمہ یقینی ہے وہ تلنگانہ عوام و مسلمانوں کو جھوٹ کا جھانسہ دیکر کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔ تلنگانہ ریاست میں ہوا کا رُخ بدل رہا ہے

 

کانگریس پارٹی کامیابی کے ساتھ واضح اکثریت حاصل کرتے ہوئے حکومت بنائے گی۔ قبل ازیں نظام آباد کانگریس امیدوار محمد علی شبیر نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کرناٹک میں جس طرح سے مودی حکومت کو شکست دیکر کانگریس نے کامیابی حاصل کی اسی طرح تلنگانہ ریاست میں چیف منسٹر کے سی آر کو شکست دیکر کامیابی کو دہرانا ہے۔ انہوں نے ایم یل سی مسز کے کویتا کے اس بیان کہ دو مرتبہ مسلمان امیدوار کو انتخابات میں شکست دی گئی ہے

 

اب تیسری مرتبہ کانگریس مسلم امیدوار محمد علی شبیر کو شکست دیکر کامیابی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے اقلیتی مسلم طبقات کے علاوہ اکثریتی طبقات کی زبردست تائید و حمایت حاصل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ سکریٹریٹ میں واقع دو خوبصورت مساجد کو شہید کرنے والے چیف منسٹر کے چندرا شیکھرراؤ کوکس طرح سے ووٹ دیکر کامیاب کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کے ایوان میں مسلم نمائندے کی آواز بلند ہونے کیلئے اللہ کے واسطے مجھے ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے منتخب کریں اور اپنے کلمہ گو بھائی کو مایوس نہ کریں۔ سابقہ فرسٹ میئر ڈی سنجے نے مخاطب کرتے ہوئے 80فیصد سے زائد پولنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ انتخابات ہندو اور مسلمان کا نہیں ڈیولپمنٹ کا ہے

 

بارش کے موسم اور کورونا وباء لاک ڈاؤن کے موقع پر متاثرہ علاقوں میں کانگریس پارٹی قائدین کے علاوہ کوئی اور نظر نہیں آیا۔ ڈی سنجے نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس امیدوار محمدعلی شبیر 30ہزار ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منتخب ہوں گے اور تلنگانہ ریاست میں کانگریس پارٹی حکومت بنائے گی۔ اس عظیم الشان جلسہ عام میں کانگریس قائدین عمیر خان،طاہر بن ہمدان، سید نجیب علی، نرالا رتناکر، کیشو وینو، جاوید اکرم نے بھی مخاطب کرتے ہوئے کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کو متحدہ طورپر ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے منتخب کرنے مسلمانوں سے اپیل کی۔

 

اس پروگرام میں جنرل سکریٹری سینئر سٹیزن سوسائٹی مرزا افضل بیگ تیجان، کانگریس قائدین خواجہ بلال، محمد عارف، اشفاق احمد خان پاپا،افتخار احمد، مسعود احمد اعجاز، محمد نثار احمد کلاسک، ایم اے شکیل این آر آئی، اسد ہمدان، عبود ہمدان، عبید ہمدان،عرفان علی، مقصود احمد ایڈوکیٹ، محمد الیاس، محمد سمیع الدین، محمد اسد فروٹ،سید قیصر، افسر خان، مجاہد خان، الیاس خان، ایم اے وحید، شبیر رضوی کے علاوہ دیگر قائدین اور ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔اس موقع پر چیرمین اقلیتی ڈپارٹمنٹ کل ہند کانگریس کمیٹی عمران پرتاپ گڑھی کی زبردست گلپوشی و شالپوشی کرتے ہوئے تہنیت پیش کی۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button