جنرل نیوز

ایس آئی او تلنگانہ کی دو روزہ ریاستی کانفرنس کا آغاز۔ پہلے روز مختلف سیشن میں ہزاروں طلبہ نے کی شرکت

طلبہ مدارس، میڈکل و پروفیشنل میدانوں کے طلبہ اور نو عمر طلبہ کے سیشن سے دانشوران نے کیا خطاب

حیدرآباد: اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا حلقہ تلنگانہ کی جانب سے منعقدہ دو روزہ ریاستی کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے، جس کے پہلے روز مختلف متوازی سیشن رہے، جس میں ہزاروں طلبہ نے شرکت کرتے ہوئے استفادہ کیا۔ ۲۲ اکتوبر کی صبح اسکولی طلبہ کے سیشن سے کانفرنس کا آغاز ہوا، جس میں مختلف اسکولز کے طلبہ نے ڈرامے، مونو ایکٹس وغیرہ کے ذریعہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، اس کے علاوہ طلبہ کے لئے عوامی کوئیز کا بھی انعقاد ہوا جس میں طلبہ شرکت کرتے ہوئے انعامات حاصل کئے۔ طلبہ سے خطاب کرتے ہوئےآصف منیر صاحب نے حضرت علی کی سیرت کے ذریعہ طلبہ کو اخلاقیات کا پیغام دیا، مختلف واقعات کی روشنی میں کہا کہ صحابہ اکرام کی اللہ سے محبت بہت مضبوط تھی، وہ جنت اور دوزخ کو ہمیشہ اپنے یاد رکھتے اور دنیا سے بے رغبتی کا اظہار کرتے، حضرت علی کی تربیت نبی کریم صلعم سے برا ہ راست ہوئی، آپ بہت زیادہ بہادر تھے، اس لیے کہ ان کے دل میں دنیا کی محبت نہیں تھی۔ پروگرام میں جعفر حسین معراج رکن اسمبلی نامپلی نے شرکت کرتے ہوئے طلبہ کی ہمت افزائی کی۔ پروگرام کے اختتام پر عامر علی این ایل پی کوچ نے "جہان نو ہورہا ہے پیدا” کے عنوان پرطلبہ سے خطاب کیا۔

کانفرنس میں ایک اور متوازی سیشن بالخصوص طلبہ مدارس کے لیے رکھا گیا جس میں مختلف دینی مدارس کے طلبہ نے شرکت کی، اس سیشن سے دہلی سے تشریف لائے مقررین پروفیسر اشہد جمال ندوی، سکریٹری تصنیفی اکیڈمی، مولانا ابولاعلی سبحانی سابق صدرحلقہ ایس آئی او دہلی نے طلبہ مدارس سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حالات میں طلبہ مدارس کی اہمیت اور سماج کے لیے ان کی خدمات کے سلسلہ میں گفتگو کی۔ اس کے علاوہ میڈیکل اور ٹکنیکل طلبہ کے لیے علیحدہ متوازی سیشن چلائے گئے۔ ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسس کے طلبہ سے پروفیسر خالد مبشر الظفر ، مانو، نے جدید ٹکنالوجی اور اسلامی تعلیمات کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید ٹکنالوجی نوجوانوں کو غلام بنارہی ہے اور یوزر کے طور پر انسانوں کو دیکھ رہی ہے، لیکن اسلام لوگوں کو فائدہ پہچانے کی تعلیم دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ساری دنیا میں تعمیر کا سامان قرآن مجید میں موجود ہے، اس لحاظ سے اسلام کا احیاء کوئی نہیں روک سکتا۔ افضل بیگ صاحب جنرل سکریٹری رفاہ چیمبر آف امرس نے تجارت کی اہمیت اور اس میں موجود مواقع پر نوجوانوں کی رہنمائی کی۔

ڈاکٹرس کے سیشن میں جناب ڈاکٹر خبیر صدیقی، ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، ڈاکٹر عاطف اسمعیل و دیگر معروف ڈاکٹرس نے اس میدان میں طلبہ کی رہنمائی کی اور انہیں سماج کے لیے مفید تر بننے کی تلقین کی، مقررین نے کہا کہ کوویڈ کے دوران طبی عملہ نے انسانی خدمت کی عظیم مثا ل پیش کی لیکن وہیں دوسری طرف بےبسی اور لاچاری کا عالم بھی تھا ایسے میں ذمہ داری ہیکہ طب کے میدان میں مزید ترقی اور نئی نئی ایجادات کی ضرورت ہے جس کے ذریعہ سے سماج کو فائدہ پہچایا جائے۔ دوروزہ کانفرنس جاری ہے، 23 اکتوبر بروز اتوار عوامی سیشن ہوں گے جس میں فسطائیت، سماجی تبدیلی اور استعداد سازی جیسے موضوعات پر ملک و ریاست کی معروف شخصیات بالخصوص بیرسٹر اسد الدین اویسی، رکن پارلیمان۔ مولانا حامد محمد خان، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، محی الدین شاکر صاحب، مرکزی سکریٹری جماعت اسلامی ہند، سہیل کے کے، ڈائریکٹر کویل فاونڈیشن ، ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین، صدر حلقہ ایس آئی او تلنگانہ و دیگر مخاطب فرمائیں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button