نیشنل

پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرنے والی خاتون پہلوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ _ ساکشی ملک اور دیگر پہلوان گرفتار

دہلی _ 28 مئی ( اردولیکس) قومی دارالحکومت دہلی میں خاتون پہلوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ واضح رہے کہ خواتین پہلوان کچھ دنوں سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن کے خلاف کارروائی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں جن پر خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔

 

پہلوانوں نے اتوار کو شروع ہونے والی نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے برج بھوشن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مہیلا مہا پنچایت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران پولیس نے جنتر منتر پر پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی طرف ریلی نکالنے والے خاتون پہلوانوں کو روک دیا۔ جس کی وجہ سے دونوں گروپوں میں دھکم پیل ہو گئی۔

 

مظاہرے میں شریک کئی  پہلوانوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اس سے وہاں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ گرفتار ہونے والوں میں خاتون پہلوان ساکشی ملک اور ایک اور پہلوان بجرنگ پونیا شامل ہیں۔ پہلوانوں نے شکایت کی کہ پولیس کا انہیں پرامن احتجاج کرنے سے روکنا ناانصافی ہے۔

 

ساکشی ملک نے ٹویٹر پر پولیس کی جانب سے پہلوانوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ویڈیو شیئر کی تو دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجریوال نے جواب دیا۔ اور کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کے ساتھ ایسا سلوک غلط ہے۔

 

دوسری طرف پہلوانوں کے احتجاج کی حمایت میں اتوار کو ‘مہیلا مہاپنچایت’ طلب کرنے کے پیش نظر، پولیس نے دہلی کے میئر سے کھنج والا چوک میں میونسپل کارپوریشن اسکول کو عارضی جیل کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت مانگی۔تاہم انہوں نے پولیس کی درخواست مسترد کر دی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button