مضامین

منزلوں کی جستجومیں رائیگاں کوئی پل نہ ہوں۔ادارہ وفاق المکاتب حیدرآباد کے فائنل مسابقتی پروگرام میں شرکت وتاثرات

عبدالقیوم شاکر القاسمی
جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء
ضلع نظام آباد تلنگانہ
9505057866
نظام آباد: گذشتہ دودن قبل شہر حیدرآباد کے مختلف محلہ جات میں دینی خدمات انجام دینے والا مثالی ادارہ ادارہ وفاق المکاتب کے ذمہ داران مفتی احسان احمد صدیقی صاحب اوران کے رفقاء کی جانب سے ادارہ کے فائنل مسابقہ میں بحیثیت حکم حاضر ہونے کی دعوت ملی تھی راقم الحروف نے اس کواپنی سعادت سمجھتے ہوے قبول کیا اور پروگرام میں پہونچ گیا
حسب اعلان یہ پروگرام مسجد محمدی دبیر پورہ کے گراونڈ فلور پر تقریری مسابقہ اورفرسٹ فلورپر نصاب دینیات کامسابقہ منعقد ہوا نیز یہ وہ طلبہ تھے جو اپنے اپنے حلقہ میں منعقدہ مسابقہ میں اول نمبرات سے کامیاب ہوکر اس فائنل مسابقہ میں پہونچے تھے ۔
الحمدللہ نصاب والے مسابقہ میں 50سے زائد اورمسابقہ تقریر میں 37سے زائد طلباء شریک رہے، خوشی اورمسرت کی انتہاء نہ رہی جب ان آنکھوں نے طلباء کے نظم وضبط کو دیکھااور ان کانوں نے ان کی پیش کردہ تقاریر کو سنامیرااحساس ہیکہ موجودہ دور میں ملت اسلامیہ کے نونہالوں کے دین وایمان کے تحفظ کے حوالہ سے ان مکاتب دینیہ کا قیام واستحکام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے چونکہ عصری اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے ہمارے یہ طلباء وطالبات گرچیکہ بہت اچھے اچھے اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں لیکن ان کو دین کی ابتدای بنیادی باتوں عقائد اسلام اوراعمال دین سےو اقفیت نہ ہم اپنے گھروں میں دے پارہے ہیں نہ ہی اسکول انتظامیہ کی جانب سے اس کا کوی خاطر خواہ انتظام وانصرام ہے
اس لےء لازما ان مکاتب دینیہ کے ذریعہ ہم نورانی قاعدہ ناظرہ قران وحفظ کے علاوہ نبی سے محبت اور عشق الہی نماز روزہ ودیگر اسلامی اخلاق وآداب سے واقف کرواسکتے ہیں۔شہر حیدرآباد کا یہ مثالی ادارہ اپنے جملہ اساتذہ اور منتظمین کے ساتھ اکابرین علماء کرام کی زیر نگرانی اس عظیم دینی خدمات کو انجام دے رہا ہے جس کے تحت مختلف محلوں میں حلقہ واری سطح پر شہر کے حدود میں پانچ ہزار تک طلباء وطالبات استفادہ کررہے ہیں حیرت وخوشی کی انتہاء نہ رہی جب یہ بات معلوم ہوی کہ شہر کے علاوہ تلنگانہ وآندھرا کے مختلف شہروں میں بھی اس کی شاخیں قائم ہیں جو اسی مرکزی ادارہ سے مربوط ہوکر اپنے اپنے علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں
یقینا یہ ادارہ اپنے تمام ہی افراد کار کے ساتھ مبارکبادی کے قابل ہے
طلباء واساتذہ محنتیں بھی یقینا قابل تحسین ہیں کہ جس انداز سے ان طلباء وطالبات نے اپنا تعلیمی وتقریری مسابقہ پیش کیا ہے وہ ہمت وجرأت ہی کی بات ہے،حالات حاضرہ کے تناظر اورحکومتی ایجوکیشن پالیسیوں کے تناظر میں دینی مکاتب کا قیام وقت کی سب سے اہم ترین ضرورت ہے جن کے ذریعہ دین ودنیا کی تعلیم سے ہماری نسل نو واقف کار ہوگی اورحفاظت ایمان کا سب سے بڑا یہ ذریعہ ثابت ہوگا
اللہ پاک اس ادارہ کو قبول فرماے میں اپیل کرتا ہوں کہ ہر ضلع کے ذمہ داران اور امت کا درد رکھنے والے افراد آگے آئیں اور اس ادارہ سے مربوط ہوکر اپنے اپنے علاقوں میں اس طرح کے منظم مکاتب کے قیام کو یقینی بنائیں،میں ان احباب کی ہمت افزای کرتے ہوے ان کے عزائم وحوصلوں کو سلام کرتا ہوں

کھول یوں مٹھی کہ ایک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے
آنکھ کو ایسے جھپک لمحہ کوی اوجھل نہ ہو
پہلی سیڑھی پر قدم رکھ آخری سیڑھی پر آنکھ
منزلوں کہ جستجو میں رائیگاں کوی پل نہ ہو

متعلقہ خبریں

Back to top button