جنرل نیوز

تراویح میں ختم قرآن کا مطلب ختم تراویح نہیں۔ مفتی محمد ثناءالہدی قاسمی

پٹنہ8اپریل (پریس ریلیز) رمضان المبارک میں ایک ختم قرآن کریم کا تراویح میں سننا سنت مؤکدہ ہے ۔دوسری سنت چاند دیکھ کر تراویح شروع کرنا اور عید کا چاند دیکھ کر تراویح کی نماز چھوڑ دینا ہے ۔ہمارے یہاں عموماً مسلمان پہلی سنت یعنی قرآن کریم ایک ختم تراویح میں سننے کا اہتمام خوب کر تے ہیں۔کہیں چھ دن میں تراویح میں ختمِ قرآن ہو رہا ہے ،کہیں دس دن میں اور کہیں پندرہ دن میں۔ بعضے تین دن میں اور بعضے ایک ہی رات میں ختم کر کرا کر فارغ ہو لیتے ہیں۔اس کے بعد تراویح سے غافل ہو جاتے ہیں،حالانکہ ابھی تو تراویح میں قرآن ختم ہوا ہے۔تراویح تو عید کاچاند دیکھ کر ختم ہوگی،اسلیے مسلمانوں کو پورے ماہ تراویح کا اہتمام کرنا چاہیے ۔جہان موقع ملے جماعت میں شریک ہو جاییں ۔سورہ تراویح پڑھ لیں۔سحری سے تھوڑا قبل اٹھ کر تہجد کی چند رکعات پڑھ لیا کریں ۔اللہ کے یہاں اس کا بڑا ثواب ہے۔ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ بہار اڈیشہ جھار کھنڈ کے نایب ناظم مفتی محمد ثناءالہدی قاسمی نے کیا۔وہ زکریا کالونی مظفر پور میں مولانا و مفتی محمد ظفر الہدی قاسمی کے تراویح میں ختم قرآن کے موقع سے مصلیان سے خطاب فر مارہے تھے۔اس موقع سے مفتی صاحب نے رمضان المبارک میں قرآن پاک کی تلاوت کے اہتمام پر زور دیا اور صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے فرمایا کہ مسا جد اور مدارس میں صحت کے ساتھ قرآن کریم پڑھانے کہ حلقے لگانے چاہیے تاکہ بڑے بوڑھوں اور ہماری ماں اور بہنوں کا بھی قرآن صحیح ہو۔انہوں نے اس موقع سے حافظ صاحب کو مبارکباد پیش کی اور مصلیان کے لیے قبولیت کی دعا فرمائی

 

متعلقہ خبریں

Back to top button