جنرل نیوز

یوم قومی یکجہتی تقریب میں چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ نے ریاست کے مسلمانوں کو پھر ایک بار کیا نظر انداز _ کانگریس لیڈر پارٹی محمد واجد حسین کا الزام ۔

سابق فلور لیڈر جی ایچ ایم سی کانگریس پارٹی جناب محمد واجد حسین نے کہا کہ  ٹی آر یس حکومت نے بہت ہی دھوم دھام سے یوم قومی یکجہتی تقریب کا اہتمام کیا لیکن ریاستی وزیر آعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے اپنی تقریر کے دوران ایک مرتبہ بھی ریاست کے مسلم طبقے کا ذکر نہ کرتے ہوئے پھر ایک مرتبہ مسلم نظر انداز کرتے ہوئے یہ ثابت کر دیا کے وہ مسلمانوں کے ساتھ صرف زبانی ہمدردی رکھتے ہیں ۔

 

محمد واجد حسین نے الزام لگایا کہ وہ ہمیشہ ہی سے مسلم اقلیتوں کیلئے صرف زبانی وعدے کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کے مسلم طبقے کو مایوس کیا ہے ۔انہونے اپنی پہلی معیاد میں انتخابات سے قبل وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آتے ہی پہلے چار مہینے کے اندر تملناڈو کی شکل میں مسلمانوں کو 12 % فیصد تحفظات دونگا ۔اسی طرح سے اسٹیٹ وقف بورڈ کو جوڈیشل اختیارات دونگا ۔لیکن جب ایک جلسے عام میں ایک مسلم نوجوان نے پبلک میٹنگ میں کے سی آر کو سوال کیا تو کے سی آر نے بھرے جلسے میں کہا کہ بیٹھو بیٹھو تمہارے باپ کو بولئینگے بیٹھو کہتے ہوے مسلمانوں کی توھین کی تھی جسے ریاست کے مسلمان کبھی نہیں بھولا سکتے ۔

محمد واجد حسین کانگریس قاید نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوم قومی یکجہتی کی تقریب میں ریاست کے تمام طبقات کو یکساں دیکھا جانا تھا لیکن چیف منسٹر چندراشیکھر راؤ نے ویسا نہیں کیا جس سے ریاست کے مسلما نوں کی توھین کے مترادف ہے ۔جبکے حج ہاؤس سے متصل عمارت جو کانگریس دور یخ اقتیدار میں تعمیر کی گیئ لیکن اس عمارت کو مکمل کرنے کی بات تک نہیں کی۔ اور نہ ریاست کے مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی بات کہی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مسلم اقلیتوں کو صرف ہتیلی میں جنّت بتا تے ہوے مسلم ووٹرس کو اپنے قبضے رکھنا چاہتے ہیں ۔انہونے کہا کہ اس مرتبہ اپنے ووٹ بینک کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کریں گے ۔

محمد واجد حسین کانگریس لیڈر نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا ک وہ مسلم اقلیتون سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کریں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button