این آر آئی

سفارت خانہ ہند میں “آزادی کا امرت مہا اتسو” تقاریب کے سلسلہ میں مشاعرہ و کوی سمیلن

ریاض ۔ نمائیندہ اردو لیکس 

سفارت خانہ ہند ریاض نے “ہندوستانی بزم اردو ریاض” اور “بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب ریاض کے تعاون سے ایک شاندار مشاعرہ و کوی سمیلن کا اہتمام کیا۔ انڈین ایمبیسی آڈیٹوریم میں منعقد یہ ادبی محفل دو حصوں پر مشتمل تھی۔ جس میں مملکت میں مقیم شعراُ و ادباُ نے شرکت کی اور تشنہ گان شعر و سخن کو سیراب کیا۔

سکریٹری پریس، انفارمیشن و ثقافت سفارت خانہ ہند جناب معین اختر نے روایتی شمع روشن کرکے اس یاد گار محفل کا افتتاح کیا۔ اپنے افتتاحی کلمات میں معین اختر نے اس محفل کے انعقاد میں ہندوستانی بزم اردو ریاض اور ٹوسٹ ماسٹرز کلب ریاض کے تعاون کی ستائش کی کہ ان تنظیموں نے مملکت میں مقیم ادباُ و شعرا کی کہکشاں یکجا کیا۔ انھوں نے سامعین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موسم کی خرابی کے باوجود آپ تمام کی اس محفل شرکت آپ کی شعر و ادب میں گہری دلچسپی، سخن شناسی و ادب نوازی کا ثبوت ہے۔

نثری محفل میں پہلے معروف افسانہ نگار تنویر تماپوری نے اپنا افسانہ۔ “وہ لمحے” پیش کرکے سامعین کو جذباتی کردیا۔ یہ افسانہ اپنوں سے جدا وطن دور زندگی گزار نے والوں تارکین وطن مجبوریوں کی دل ہلا دینے والی داستان تھی۔ جس کے بعد معروف خاکہ نگار کے این واصف نے “مرزا غالب حارہ میں” کے عنوان سے مزاحیہ مضمون پیش کرکے محفل کو زعفران زار کیا۔

افتتاحی و نثری حصہ کی نظامت جوان سال ٹوسٹ ماسٹر عمر خاں نے پر اثر انداز میں کی۔ ابتدا میں بزم کے صدر تقی الدین میر نے حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہندوستانی بزم اردو کی تین دہائیوں پر مشتمل سرگرمیوں کا مختصر جائزہ پیش کیا اور مستقبل کے منصوبوں سے واقف کرایا۔ انھوں نے بتایا کہ بزم اردو کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے مقامی شعرا اور ادیبوں کو ہمیشہ بڑا پلاٹ فارم پیش کیا اور ان کی صلاحیتوں کو عوام تک پہنچانے کا وسیلہ بنی۔ بزم نے آزادی ہند کے پچاس سالہ جشن نے موقع پر بھی بڑے پیمانے پر ادبی نشتین اور مشاعروں کا اہتمام کیا تھا اور ۷۵ سالہ امرت مہا اتسو کے موقع پر بھی ادبی نشستوں اور مشاعرے کا انعقاد عمل میں لا رہی ہے۔ بزم اردو نے ریاض کے اسکولز میں تحریری و تقریری مقابلوں کا انعقاد عمل میں لاکر نئی نسل میں اردو سیکھنے کا شوق پیدا کیا۔

محفل شعر میں ریاض، دمام، جدہ اور جبیل کے سخنوران نے شرکت کی۔ ان باصلاحیت اور معروف شعرا میں ظفر محمود ظفر، الطاف شہریار، ڈاکٹر افروز عالم، اقبال اسلم، حسان عارفی، طاہر بلال، سہیل اقبال، منصور قاسمی، سلیم حسرت، سعید اختر آعظمی، اسلم نور، ضیا عرشی، ایوب تشنہ اور ڈاکٹر سعید موہت نے اپنا کلام پیش کیا۔ مشاعرہ کی نظامت کے فرائض کے این واصف نے انجام دیئے۔ انھوں نے اپنے برجستہ اشعار اور لطائف سے محفل کو باندھے رکھا۔ شعرا کی تہنیتی نشست کی نظامت کلب کے خازن محمد مبین نے کی اور کلب کے سابق صدر اور متحرک شخصیت مرزا ظہیر بیگ نے انتظامات کی نگرانی کی۔ کلب کے ممبران اور پروگرام کے اسپانسرز کے ہاتھوں شعرا کو شال اور گلدستے پیش کئے گئے۔ پروگرام کے انعقاد میں مساح اسپشلائزڈ کنسٹرکشن، الکبیر فوڈز، آرکیٹکٹ عبد الرؤف عتیق، سید این مسعود اور مرزا ظہیر بیگ نے اپنا دست تعاون دراز کیا۔

بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب کے صدر محمد سیف الدین نے ہدیہ تشکر پیش کرتے ہوئے حاضرین محفل، شعرا، اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا۔ انھون نے کور کمیٹی اراکین ڈاکٹر سیعد نواز، محمد مبین، مرزا ظہیر بیگ، سید عتیق، سید حامد، کوثر نسیم، ڈاکٹر سعید محی الدین کے تعاون کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button