نیشنل

اتراکھنڈ میں مسجد اور مدرسے کو منہدم کرنے کے دوران تشدد _ فائرنگ میں 6ہلاک 250 سے زائد زخمی _ ہلدوانی شہر میں کرفیو نافذ

نئی دہلی _ 9 فروری ( اردولیکس ڈیسک) اتراکھنڈ  کے ہلدوانی میں مدرسے اور مسجد کے انہدام کے بعد بڑے پیمانے پر تشدد برپا ہوا۔ ہلدوانی میں تشدد میں 6  لوگوں کی پولیس فائرنگ میں موت ہو گئی۔ 250 افراد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا۔ جس کی وجہ سے اس ہلدوائی شہر میں کرفیو لگا دیا گیا۔

 

حالات کو قابو میں لانے کے لئے وہاں نظر آنے پر گولی مارنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔ جاری ہنگاموں کے باعث انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔ اسکول اور کالج بند کردئے گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ عدالت کے حکم پر  عہدیداروں نے غیر قانونی طور پر بنائے گئے مسجد اور  مدرسے کو گرانے کی کوشش کی۔ پولیس کی بھاری جمیعت کے ساتھ اہلکار علاقے میں پہنچ گئے۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ مدرسہ اور مسجد غیر قانونی جگہ پر ہیں۔جس کو  بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ ہلدوانی کے وانبل پورہ علاقے میں پیش آئے اس واقعہ کے خلاف مقامی مسلمانوں نے کافی احتجاج کیا اور بلڈوزر کاروائی کو روکنے کی کوشش کی اس کی وجہ سے وہاں پر تشدد ہوا۔

زخمیوں میں سرکاری اہلکار، میونسپل کارکن اور صحافی شامل ہیں۔ حملہ کرنے والوں کو غیر سماجی قوتیں قرار دیا گیا۔ مدرسے کو گرانے کے لیے آنے والوں پتھروں سے حملہ کر دیا۔ پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ عدالت نے حال ہی میں حکم دیا کہ مدرسہ اور مسجد غیر قانونی جگہ پر تعمیر کی گئی تھی اور اسے گرا دیا جائے۔ اس حکم کے مطابق سرکاری اہلکار پولیس کی مدد سے وہاں پہنچے۔ ایس پی پرہلاد مینا نے کہا کہ وہ عدالت کے حکم کے مطابق وہاں گئے تھے۔ بلڈوزر میدان میں داخل ہوتے ہی  علاقہ افراد اور خواتین نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ رکاوٹیں ہٹانے کے دوران ان کا پولس سے جھگڑا ہوگیا۔ رفتہ رفتہ وہاں کی صورت حال پریشان کن ہوتی گئی۔ اس وقت پولیس نے فائرنگ کردی ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button