غزہ میں امداد حاصل کرنے والے ہجوم پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور بمباری – 30 افراد جاں بحق ؛ سینکڑوں زخمی

غزہ پر اسرائیلی حملے مزید شدت اختیار کر رہے ہیں۔ اتوار کے روز اسرائیل نے غزہ کے شہر رفح پر زبردست بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد جاں بحق ہو گئے۔
حکام کے مطابق، یہ حملے غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے امدادی مرکز کے قریب اس وقت کیے گئے جب ہزاروں فلسطینی شہری انسانی امداد حاصل کرنے کے لیے وہاں موجود تھے۔ حملے میں 30 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جب کہ 115 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر کے طبی امداد دی جا رہی ہے۔
اس واقعے پر حماس نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بھوکے عوام کو انسانی امداد دینے کے بہانے ان پر اجتماعی قتل کی کارروائی کی ہے۔ تاہم تل ابیب (اسرائیل) کی جانب سے تاحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ 60 دن کی جنگ بندی کی پیشکش کو حماس نے قبول کر لیا تھا، اور اسرائیل بھی پہلے ہی اس سے اتفاق کر چکا تھا۔ تاہم حماس نے جنگ بندی کی کچھ شرائط میں ترامیم کی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیل-حماس جنگ کے دوران اب تک غزہ میں 54,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جیسا کہ مقامی حکام نے اطلاع دی ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے محدود مقدار میں انسانی امداد کی اجازت دی ہے، مگر اقوامِ متحدہ اور دیگر ادارے اسے ناکافی قرار دے رہے ہیں۔