بزنس

ہندوستان میں 500 اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کو منسوخ ہوکر 6 سال مکمل

حیدرآباد _ 8 نومبر ( اردو لیکس) ہندوستان میں 500 اور 1000 روپے کے بڑی کرنسی نوٹ منسوخ ہوکر آج 6 سال مکمل ہوگئے ہیں آج ہی کے دن 8 نومبر 2016 کو نریندر مودی حکومت نے اچانک بڑے کرنسی نوٹ کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا حکومت کا دعوی ہے کہ اس نے معیشت کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنانے میں مدد کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ کالے دھن کو روکنے اور نقد پر انحصار کم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

 

چھ سال قبل 8 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے 1,000 اور 500 روپے کے پرانے نوٹوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس بے مثال فیصلے کا ایک اہم مقصد ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا اور کالے دھن کو روکنے کے علاوہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کو ختم کرنا تھا۔

 

ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے مطابق، عوام کے پاس کرنسی 21 اکتوبر کو 30.88 لاکھ کروڑ روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نوٹ بندی کے اقدام کے چھ سال بعد بھی نقدی کا استعمال کافی ہے۔

30.88 لاکھ کروڑ روپے پر، عوام کے پاس کرنسی 4 نومبر 2016 کو ختم ہونے والے پندرہ دن کی سطح سے 71.84 فیصد زیادہ ہے۔

 

اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ ادائیگی کے نظام میں کرنسی ان سرکولیشن (سی آئی سی) کا حصہ مالی سال 2015-16 میں 88 فیصد سے کم ہو کر 2021-22 میں 20 فیصد رہ گیا ہے اور اس کے مزید کم ہو کر 11.15 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

 

ایس بی آئی کی رپورٹ کے مطابق، ڈیجیٹل لین دین کا حصہ 2015-16 میں 11.26 فیصد سے 2021-22 میں 80.4 فیصد تک مسلسل بڑھ رہا ہے اور 2026-27 میں 88 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے،

متعلقہ خبریں

Back to top button