نیشنل

ہریانہ کے نوح سے گروگرام تک پھیل گیا تشدد _ مسجد پر حملہ امام جاں بحق، مسجد کو آگ لگا دی گئی

نئی دہلی _ یکم اگست( اردولیکس ڈیسک) ہریانہ کے نوح ضلع میں پیر کے روز برپا ہونے والا فرقہ وارانہ تشدد پڑوسی علاقے گروگرام تک پہنچ گیا۔ جہاں گڑگاؤں کے سیکٹر 57 میں ایک مسجد پر منگل کی اولین ساعتوں میں اشرار نے حملہ کرتے ہوئے مسجد میں موجود دو  افراد پر فائرنگ کردی۔جس میں مسجد کے نوجوان امام مولانا سعد جاں بحق ہوگئے ۔مزید  دو  مصلی کو بھی زخمی کردیا گیا۔اشرار نے گولیاں چلانے کے بعد مسجد کو آگ لگا دی

بتایا گیا ہے کہ مسجد کے امام حافظ سعد، جن کا تعلق بہار کے سیتامڑھی ضلع کے مانیادھیا نامی ایک چھوٹے سے گاؤں سے تھا، نامساعد گھریلو حالات اور تین بہنوں کی ذمہ داری کی وجہ سے اپنے خاندان کی کفالت کے لیے چھوٹی عمر میں ہی مسجد کی امامت کے لئے گروگرام منتقل ہوگئے تھے

 

حافظ سعد 8 ماہ قبل نائب امام کے طور پر مامور ہوئے  تھے۔ مسجد کے اندر علاقے کے بچوں کی تعلیم و تربیت کا بھی ذمہ دار تھے  واقعہ کی رات ان کی اہلیہ  نے تقریباً 11:30 بجے ان  سے بات کی اور انہیں بتایا گیا کہ برقی منقطع ہو گئی ہے، اور مسجد کے باہر پولیس موجود تھی۔

 

تاہم، نصف شب کے قریب، اشرار کی طرف سے کیے گئے  حملے کے دوران حافظ سعد اور ان کے دو ساتھی شدید زخمی ہوئے۔

 

انہیں فوری طور پر پریتیکا اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) میں منتقل کیا گیا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ حافظ سعد جان کی بازی ہار گئے، اور ان کے دو ساتھی شدید زخمی ہوئے۔

 

حافظ سعد کو واقعے کے دوران ہجوم نے گولی مار دی تھی اور  وہ اسپتال میں طبی امداد کے باوجود زخموں سے جانبر نہ ہو سکے ۔ اس وقت، خورشید، اور ایک شخص جو اسی واقعہ میں زخمی بھی ہوئے تھے، کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور انہیں خصوصی طبی امداد حاصل کرنے کے لیے انتہائی نگہداشت کے یونٹ (ICU) میں منتقل کر دیا گیا ہے

 

اسی دوران سابق رکن راجیہ سبھا محمد ادیب نے بتایا کہ گروگرام پولیس کمشنر نے ہمیں بتایا کہ سیکٹر 57 مسجد پر حملہ کیس میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس نے اس معاملے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

 

دریں اثنا آج دن میں بھی گروگرام میں اشرار نے ریسٹورنٹ اور بعض دکانات پر حملہ کردیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button