سود خوروں کی من مانی — رہن کے نام پر مکان ہڑپ لئے — 6لاکھ کے قرض پر 40لاکھ کا مکان سَیل ڈیڈ- عادل آباد میں واقعہ
سود خوروں کی من مانی — رہن کے نام پر مکان ہڑپ
عادل آباد میں ایک اور واردات بے نقاب — چھ لاکھ کے قرض پر چالیس لاکھ کا مکان سَیل ڈیڈ
عادل آباد، 15؍اکتوبر (اردو لیکس) تلنگانہ کے عادل آباد میں سود خوروں کی زیادتیوں اور رہن کے نام پر دھوکہ دہی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین معاملہ میں ایک معصوم شہری کو قرض کے نام پر اپنے ہی مکان سے محروم ہونا پڑا۔
ون ٹاون سی آئی بی سنیل کمار کی دی گئی تفصیلات کے مطابق، دھوبی کالونی کے رہائشی ایم اے مقیم نے مالی ضرورت کے سبب گزشتہ سال 24؍مارچ کو حیدرآباد کے ایم ڈی سراج نامی شخص سے 6 لاکھ روپے قرض حاصل کیا تھا، جو صبیحہ نامی خاتون کے توسط سے دیا گیا تھا۔ اس قرض کے عوض مقیم نے اپنا مکان رہن رکھ دیا اور ہر ماہ 36 ہزار روپے سود ادا کرتا رہا۔
تاہم چند ماہ قبل وہ سود ادا کرنے سے قاصر ہوگیا تو سراج کے والد تصور احمد نے دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ یا تو رقم واپس کرو یا مکان فروخت کر دو۔ صبیحہ کی مداخلت پر مقیم نے مکان کو شاد نگر کے ایم ڈی ظہیرالدین کے نام پر رہن رکھنے پر رضامندی ظاہر کی تاکہ سراج کا بقایا قرض ادا کیا جا سکے۔
لیکن چالاک ظہیرالدین نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رہن کے بجائے پورے مکان کو سیل ڈیڈ کروا لیا۔ جب میونسپل حکام نے دستاویزات کی جانچ کی تو انکشاف ہوا کہ مکان فروخت ہو چکا ہے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ظہیرالدین نے 19 لاکھ روپے سراج کو ادا کر کے مکان کو 40 لاکھ روپے میں اپنے نام رجسٹر کروا لیا ہے۔ متاثرہ شخص کی شکایت پر پولیس نے ایم ڈی سراج، ایم ڈی ظہیرالدین، اور تصور احمد کے خلاف دھوکہ دہی و غیر قانونی سود خوری کا مقدمہ درج کیا ہے۔
اس واقعہ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ایسے سود خوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ غریب عوام کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔



