بھائی کو مار کر حاملہ بھابھی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کا بھی قتل۔ 15 سالہ لڑکے کے خلاف کیس درج۔ ریاست گجرات میں دل دہلادینے والی واردات

File photo
نئی دہلی: ریاست گجرات میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا ہے۔ جوناگڑھ ضلع کے وشاوَدَر تعلقہ کے ایک دور دراز کے گاؤں میں ایک کم عمر لڑکے نے اپنے بڑے بھائی کو قتل کر دیا اور بعد میں اپنی حاملہ بھابھی کے ساتھ جنسی زیادتی کرکے
اسے بھی قتل کر دیا۔یہ خاندان بہار سے تعلق رکھتا تھا اور تقریباً چالیس سال قبل گجرات آ کر آباد ہوا تھا۔ کووِڈ کے دوران پجاری (گھر کے سربراہ) کا دیہانت ہوگیا جس کے بعد گھر کی ذمہ داریاں بڑے بیٹے نے سنبھالیں۔ وہ الکٹریشن کا کام کرتا
تھا جبکہ 15 سالہ چھوٹا بھائی مویشی چرواتا تھا۔چھوٹے بھائی کو شکایت تھی کہ بڑا بھائی اسے اکثر مارتا ہے اور اس کی کمائی کا پیسہ بھی چھین لیتا ہے۔ اسی رنجش کے باعث 16 اکتوبر کو اس نے لوہے کی سلاخ سے بھائی کو مار کر
قتل کر دیا۔ اس واقعے کو چھ ماہ کی حاملہ بھابھی نے دیکھ لیا تو لڑکے کو خوف ہوا کہ وہ گاؤں میں سب کو بتا دے گی۔ اس نے بھابھی کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور پھر اسے بھی قتل کر دیا۔واقعے کے دوران ماں گھر پر موجود تھی لیکن
اس نے کوئی مداخلت نہیں کی۔ بعد میں ماں اور بیٹے نے مل کر دونوں کی نعشوں کو گھر کے پیچھے ایک گڑھے میں دفن کیا اور کپڑوں کو جلا دیا تاکہ شواہد مٹ جائیں اور خون کے نشانات صاف کر دیے۔دیوالی کے موقع پر جب مقتولہ
(بھابھی) کے والدین نے کئی بار فون کیا مگر کوئی جواب نہیں ملا تو انہیں شک ہوا۔ وہ خود گاؤں پہنچے تو ساس نے بتایا کہ دونوں سڑک حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ جب ثبوت مانگا گیا تو وہ کچھ دکھا نہ سکی جس پر پولیس کو اطلاع دی
گئی۔وشاوَدَر پولیس نے 31 اکتوبر کو لڑکے اور اس کی ماں سے الگ الگ تفتیش کی۔پوچھ گچھ کے دوران لڑکے نے مکمل طور پر اپنے جرم کا اعتراف کیا اور پولیس کو وہ جگہ دکھائی
جہاں نعشیں دفن کی گئی تھیں۔ پولیس نے اس معاملہ میں کیس درج کرکے چھان بین شروع کردی ہے۔



