راجستھان کے ادے پور میں فرقہ وارانہ تشدد _ دسویں جماعت کے دو طلبہ کی لڑائی کے بعد شہر میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات

نئی دہلی _ 17 اگست ( اردولیکس ڈیسک) راجستھان کے ادے پور میں جمعہ کو ایک سرکاری اسکول کے دو طلباء کے درمیان لڑائی کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔ مشتعل افراد نے شاپنگ مال میں توڑ پھوڑ کی اور پتھراؤ کیا۔ گیرج میں کھڑی کاروں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ شام 7 بجے کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا ۔ اس کے بعد کلکٹر نے شہر میں دفعہ 163 نافذ کر دی۔ ڈویژنل کمشنر نے رات 10 بجے سے اگلے 24 گھنٹوں کے لیے نیٹ بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر ہفتہ کی رات 10 بجے تک انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے
انتظامیہ کی طرف سے امن بحال کرنے کی کئی کوششوں کے باوجود دونوں طبقات کے درمیان پتھراؤ شروع ہو گیا۔ اس کے بعد پولیس نے وہاں موجود تمام لوگوں کو بھگا دیا۔ شہر میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، رات 8 بجے کے بعد کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔
یہ واقعہ صبح 10:30 بجے سورج پول علاقے میں پیش آیا۔ یہاں گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول بھٹیاں چوہٹہ میں ایک طالب علم نے دوسرے طالب علم پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا۔ اس کے بعد نابالغ ملزم فرار ہو گیا۔ اسکول ٹیچر زخمی طالب علم کو مہارانا بھوپال (ایم بی) اسپتال لے گیا، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔
واقعے میں ملوث دونوں طلبہ کا تعلق مختلف مذاہب سے ہے۔ معاملے کا علم ہوتے ہی ہندو تنظیموں نے شہر کے چیتک سرکل، ہاتھی پول، اشونی بازار، باپو بازار اور گھنٹگھر علاقے میں دکانیں بند کروا دیں۔ اس کے بعد ہجوم پرتشدد ہو گیا ۔ کلکٹر اروند پوسوال نے کہا کہ نابالغ طالب علم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس کے والد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کو احتیاطی تدابیر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔