جرائم و حادثات

 فرضی خاتون جج نے ایچ ڈی ایف سی بینک سے 35 لاکھ روپے کے لون کی کوشش میں گرفتار

 فرضی خاتون جج نے ایچ ڈی ایف سی بینک سے 35 لاکھ روپے کے لون کی کوشش میں گرفتار

 

اترپردیش کے بجنور ضلع میں پولیس نے ایک فرضی خاتون جج اور اُس کے ساتھی کو گرفتار کرلیا جو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ایچ ڈی ایف سی بینک سے 35 لاکھ روپے کا پرسنل لون حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

 

پولیس کے مطابق گرفتار خاتون کی شناخت عائشہ پروین ساکن گاؤں ددھیڑو کلا، مظفرنگر کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ اُس کے ساتھ موجود شخص انس کو اُس کا مبینہ پرسنل اسسٹنٹ بتایا جا رہا ہے۔ عائشہ نے بینک حکام کو یہ کہہ کر گمراہ کیا کہ وہ رامپور میں جج کے عہدے پر تعینات ہے۔

 

بینک مینیجر کو اُس کی پیش کردہ سروس کارڈ اور تنخواہ کی سلپ مشکوک لگی تو تفصیلی جانچ کرائی گئی، جس میں تمام دستاویزات جعلی پائی گئیں۔ اسی دوران جب عائشہ “نیلی بتی والی کار” میں جس پر “نیائے دھیش” (جج) لکھا ہوا تھا، بینک پہنچی تو پولیس نے اسے موقع پر ہی گرفتار کرلیا۔

 

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ عائشہ نے دو سال قبل گاؤں کے لوگوں کو بتایا تھا کہ اُس نے پی سی ایس-جے امتحان پاس کر لیا ہے اور اب وہ جج بن گئی ہے۔ گاؤں میں اُس کا پرتپاک استقبال کیا گیا تھا۔ بعد میں اُس نے دعویٰ کیا کہ اُس کی پوسٹنگ رامپور میں ہوئی ہے۔

 

حقیقت میں عائشہ ایک دوست کے ساتھ ماہانہ 10 روپے کرایے کے مکان میں رہتی تھی۔ گاؤں واپس آنے پر لوگ اسے وی آئی پی سمجھ کر عزت دیتے تھے۔ مختلف کالجوں کے پروگراموں میں اُسے چیف گیسٹ کے طور پر بھی مدعو کیا جاتا رہا۔

 

پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے اور معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button