بین طبقاتی شادی پر برہم باپ نے حاملہ بیٹی کا قتل کردیا۔ کرناٹک میں دل دہلا دینے والی واردات

حیدرآباد ۔ دوسرے طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان سے نہ صرف محبت کرنے بلکہ اسے شادی کر لینے پذ غصہ میں ایک باپ نے سفاکانہ حرکت کا ارتکاب کیا۔ یہ واردات کرناٹک کے ہبلی میں پیش آئی۔
حاملہ ہونے کے باوجود بغیر کسی رحم کے انتہائی وحشیانہ طور پر اپنی بیٹی کا قتل کر دیا۔ یہ دلخراش واقعہ کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔ مانیا پاٹل (19 یا 20 سال) نامی لڑکی نے اسی گاؤں سے تعلق رکھنے والے دوسرے طبقہ کے نوجوان سے محبت کی اور اس سال مئی میں شادی کر لی۔
اپنے ماں باپ کی مرضی کے خلاف یہ شادی کرنے کی وجہ سے اپنے خاندان کے افراد سے جان کا خطرہ محسوس کرتے ہوئے مانیا پاٹل اپنے شوہر کے ساتھ گاؤں سے 100 کلومیٹر دور ہاویری ضلع میں مقیم تھی۔ حالات سنبھل گئے سمجھ کر وہ اپنے آبائی گاؤں واپس آئی۔
تاہم اپنی بیٹی کے معاملے میں اندر ہی اندر غصہ کی آگ میں جلتے ہوئے مانیا کے باپ پرکاش نے اتوار کی شام اپنی شاملہ بیٹی کے شوہر کے خاندان پر لوہے کے پائپوں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کر دیا۔ گھر میں گھس کر انتہائی وحشیانہ طور پر حملہ کیا گیا۔ شدید زخموں کی وجہ سے مانیا کی موت ہوگئی۔
باپ سے ڈر کر گاؤں سے دور رہنے والی بیٹی آخر کار اسی باپ کے ہاتھوں ہلاک ہوگئی جس سے گاؤں میں شدید برہمی اور غم کی لہر دوڑ گئی۔ اس واقعے میں پولیس نے تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔



