شادی کی تقریب میں چکن فرائی پر ہنگامہ ؛ مار پیٹ میں 15 افراد زخمی– نکاح تین بار رکا، پولیس کی موجودگی میں نکاح کے رسوم کی تکمیل

اتر پردیش کے بجنور ضلع کے مانجھیڑا گاؤں میں شادی کی تقریب اُس وقت میدانِ جنگ بن گئی جب چکن فرائی کے معاملے پر دلہن والوں اور باراتیوں کے درمیان زبردست جھگڑا ہوگیا۔ حیرت انگیز طور پر یہ تصادم ایک یا دو نہیں بلکہ تین مرتبہ ہوا۔
دونوں فریقوں میں شدید مارپیٹ کے نتیجے میں تقریباً 15 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کو موقع پر حالات قابو میں لانے کے لئے سخت جدوجہد کرنی پڑی۔ آخرکار نکاح کی رسم پولیس کی موجودگی میں مکمل کی گئی اور دلہن کی رُخصتی بھی فورس کی نگرانی میں عمل میں آئی۔
اطلاعات کے مطابق بجنور کے کوٹرا گاؤں سے ایک بارات فلک میرج ہال پہنچی تھی۔ کھانے کی دعوت کے دوران چکن فرائی کاؤنٹر پر باراتیوں کی بھیڑ لگ گئی۔ کچھ باراتیوں نے شکایت کی کہ انہیں چکن کم دیا جا رہا ہے۔ اس پر دلہن والوں نے غصے میں آکر پلیٹیں چکن سے بھر کر دینا شروع کیا۔ باراتیوں نے اسے اپنی توہین سمجھا اور کہا کہ “کھانا تمیز سے پیش کرو”۔ اسی بات پر تکرار شروع ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے مارپیٹ میں بدل گئی۔
جھگڑا تھمنے کے بعد بزرگوں نے بیچ بچاؤ کیا اور ماحول وقتی طور پر پرسکون ہوگیا، مگر تھوڑی ہی دیر میں جب چکن ختم ہوگیا تو باراتیوں نے دوبارہ چکن فرائی کی مانگ کی۔ انکار پر دوسری بار مارپیٹ ہوئی اور کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ تیسری بار جھگڑا اس وقت بھڑکا جب باراتیوں نے الزام لگایا کہ دلہن والوں نے خود چکن پر ہاتھ صاف کردیا اور انہیں مناسب مقدار میں نہیں دیا۔
دلہن کے خاندان کا کہنا ہے کہ باراتیوں نے بلاوجہ فساد کھڑا کیا۔ دونوں فریقوں میں تین مرتبہ جھڑپیں ہوئیں جن میں تقریباً 15 افراد زخمی ہوئے۔ بعض کے سر، ہاتھ اور پیر میں چوٹیں آئیں جنہیں نگینہ کمیونٹی ہیلت سینٹر میں داخل کرایا گیا۔
اطلاع ملتے ہی نگینہ پولیس اسٹیشن کے انچارج اوینیت مان پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ پولیس نے دونوں فریقوں کو سمجھایا اور مقامی علما کی مدد سے ماحول پرسکون کرایا۔ نکاح کی رسم پولیس کی سخت نگرانی میں مکمل ہوئی اور دلہن کی رخصتی بھی فورس کی موجودگی میں انجام دی گئی۔ آخرکار بارات پُرامن طور پر واپس روانہ ہوگئی۔
پولیس کے مطابق واقعہ کی تفتیش جاری ہے۔ دونوں فریقوں کے بیانات قلمبند کئے جا رہے ہیں تاکہ جھگڑے کی اصل وجہ سامنے آسکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر کوئی تحریری شکایت موصول ہوئی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔



