جرائم و حادثات

اترپردیش کے باغپت کا عبرت ناک واقعہ: غیر مسلم سے محبت کرنے والی 17 سالہ ثانیہ اپنے ہی خاندان کی غیرت کی بھینٹ چڑھ گئی

باغپت کا عبرت ناک واقعہ: محبت کرنے والی 17 سالہ ثانیہ اپنے ہی خاندان کی غیرت کی بھینٹ چڑھ گئی

 

اترپردیش کے ضلع باغپت کے پلدہ گاؤں میں پیش آئے ایک دل دہلا دینے والے واقعہ  میں ایک 17 سالہ لڑکی ثانیہ کو اس کے ہی گھر والوں نے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا کیونکہ وہ دوسرے مذہب کے  لڑکے ساگر سے محبت کرتی تھی اور اس کے ساتھ شادی کا خواب دیکھ رہی تھی

 

۔ ثانیہ 15 جولائی کو ساگر کے ساتھ ہماچل پردیش کے اُنا ضلع چلی گئی تھی، مگر اس کے گھر والوں نے دونوں کو تلاش کرکے واپس گاؤں لایا اور بیٹی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ الزام ہے کہ ثانیہ کو زرعی کنویں کے پاس باندھ کر مارا پیٹا گیا اور 23 جولائی کو اس کا گلا اور منہ دبا کر اسے قتل کر دیا گیا۔

 

گھر والوں نے اس کی موت کو ٹی بی کی بیماری قرار دے کر نعش کو خاموشی سے دفنا دیا، لیکن جب ساگر کے والد رامپال نے شکایت درج کرائی تو پولیس حرکت میں آئی اور قبر کھود کر نعش نکال کر پوسٹ مارٹم کرایا گیا۔ ابتدائی رپورٹ میں موت کی وجہ واضح نہ ہونے پر ماہر ڈاکٹروں کے پینل نے دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا، جس میں ثابت ہوا کہ ثانیہ کا گلا اور منہ دبا کر اسے جان سے مارا گیا۔

 

اس قتل میں ثانیہ کے چچا متلوب، چچیرے بھائی صادق اور ایک نابالغ رشتہ دار شامل تھے جنہوں نے اسے پکڑ کر مارا، جب کہ ثانیہ کے والد اور والدہ کی مزاحمت بھی ناکام رہی۔ پولیس نے نابالغ سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور باقی پانچ رشتہ داروں کی تلاش جاری ہے۔

 

قتل کے بعد جب نعش کا پوسٹ مارٹم ہوا تو حیرت کی بات یہ تھی کہ ثانیہ کے خاندان کا کوئی فرد میت لینے نہیں آیا، جس پر گاؤں والوں نے اس کی تدفین انجام دیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button