حیدرآباد معمر جوڑے کے قتل کا معمہ حل۔ سابق ڈرائیور نے نوکری سے نکالنے پر لیا انتقام: پولیس

حیدرآباد: راجندر نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع بدویل جنا چیتنیہ کالونی میں جمعرات کو پیش آئے دوہرے قتل کے واقعہ کا معمہ حل کرلیا گیا۔
پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق ڈرائیور نے نوکری سے نکالے جانے کی رنجش کی بنیاد پر معمر جوڑے کا قتل کیا۔ اس قتل کیس میں مرکزی ملزم محمد شکیل سلمان کے ساتھ محمد مجیب الدین کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجندر نگر ڈی سی پی چنتامنی سرینواس نے بتایا کہ اس ماہ کی 5 تاریخ کو جنا چیتنیہ کالونی کے آربس ریسڈنسی کے فلیٹ نمبر 502 میں رہنے والے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ریٹائرڈ جنرل مینیجر شیخ عبداللہ (70) سال اور ان کی اہلیہ سابق لیکچرر رضوانہ
عمر(65) سال کا مہلک ہتھیاروں سے حملہ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔ ماضی میں یہ جوڑا ریڈ ہلز میں مقیم تھا لیکن حال ہی میں وہ بدویل کی اس کالونی میں فلیٹ خرید کر منتقل ہوئے تھے۔
محمد شکیل سلمان اس جوڑے کا سابق ڈرائیور تھا تاہم اس کے رویے کی وجہ سے تقریباً 8 ماہ قبل اسے نوکری سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ تب سے وہ بے روزگار تھا اور اس جوڑے سے انتقام کے منصوبہ میں تھا۔ اسی دوران سلمان نے اپنے دوست محمد مجیب الدین سے 40 ہزار روپے ادھار لیے تھے، پیسے واپس کرنے کے بہانے وہ 4 تاریخ کو مجیب الدین کو ساتھ
لے کر ریڈ ہلز گیا جہاں اسے معلوم ہوا کہ شیخ عبداللہ بدویل منتقل ہو چکے ہیں۔ پھر وہ دونوں جنا چیتنیہ کالونی پہنچے اور ان کے فلیٹ کا جائزہ لے کر اندر گھسنے کی منصوبہ بندی کی۔
5 تاریخ کی شام 5 بجے کے قریب شکیل سلمان نے برقعہ اور مجیب الدین نے ماسک پہن کر واچ مین راجیش کے پاس جا کر بتایا کہ علی ان سے ملاقات کیلئے آیا ہے۔ علی اس جوڑے کا سابق واچ مین بتایا گیا ہے اس کا نام سنتے ہی شیخ عبداللہ کی اجازت ملنے پر دونوں اندر داخل ہو گئے۔
شکیل نے ساتھ لائی ہوئی چاقو سے شیخ عبداللہ پر حملہ کر کے انہیں قتل کر دیا۔ اس دوران شیخ عبداللہ کی بیوی رضوانہ نے مزاحمت کی تو شکیل نے ان پر بھی خنجر سے وار کرکے ہلاک کردیا۔ بعد ازاں وہ کچھ دیر وہاں رک کر مقتول کے جیب سے 600 روپے نکال کر فرار ہو گیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے تحقیقات شروع کیں اور مرکزی ملزم سلمان اور اس کے ساتھی مجیب الدین کو گرفتار کر لیا۔
—