جرائم و حادثات

حیدرآباد میں نقلی خاتون کانسٹیبل گرفتار – خاکی وردی پہن کر کئی سرکاری پروگراموں میں شرکت کی

حیدرآباد میں ایک حیران کن واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک خاتون نے بغیر کسی سرکاری تقرری کے پولیس کانسٹیبل کے روپ میں خاکی وردی پہن کر متعدد سرکاری اور وی آئی پی پروگراموں میں اصل پولیس نوجوانوں کے ساتھ باضابطہ ڈیوٹی انجام دی اور کسی کو شبہ تک نہ ہوا۔

 

اوما بھارتی نامی خاتون نے پولیس کانسٹیبل کے امتحانات تو دیے لیکن کامیاب نہ ہونے پر اس نے خود ہی وردی خریدی اور مختلف پروگراموں میں شامل ہونا شروع کر دیا۔ وہ سکریٹریٹ میں تلنگانہ تلی کے مجسمے کی نقاب کشائی، خیرت آباد گنیش وسرجن جلوس اور کئی وی آئی پی دوروں میں ڈیوٹی کے نام پر سیکوریٹی حصوں میں نظر آئی،

 

جبکہ پولیس ملازمین بھی اسے اصل پولیس سمجھتے رہے۔ انکشاف یہ بھی ہوا کہ وہ سائبرآباد پولیس ہیڈکوارٹرز تک رسائی حاصل کر کے کینٹین میں ملازمین کی طرح موجود رہی اور مختلف تعلیمی اداروں میں سائبر کرائم آگاہی کے نام پر لیکچر بھی دیتی رہی

 

۔ بندوبست کے دوران اس کے رویہ پر شک ہونے پر پوچھ تاچھ کی گئی تو پتہ چلا کہ نہ اس کے پاس پولیس شناختی کارڈ ہے اور نہ تقرری کا کوئی ریکارڈ۔ حیدرآباد کی جیڈی مٹلہ پولیس نے اسے گرفتار کر کے جعلی سرکاری ملازم ظاہر کرنے اور غیر قانونی طور پر پولیس وردی استعمال کرنے کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

 

یہ واقعہ شہر کی سیکیورٹی، پروٹوکول اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی پر سنگین سوالات کھڑا کرتا ہوا محکمہ پولیس  میں موضوع بحث بن چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button