سونے کے زیوارات حاصل کرنے حیدرآباد میں مالکین کا قتل – کرایہ دار نے تنہا خاتون کو قتل کر کے نعش گوداوری میں بہا دی
سونے کے زیوارات کی لالچ میں سفاک قتل، کرایہ دار نکلا قاتل؛ نعش گوداوری میں بہا دی گئی — ناچارم پولیس نے سنسنی خیز انکشافات کیے
حیدرآباد کے ملاپور بابانگر علاقے میں ایک لرزہ خیز واردات پیش آئی ۔ اکیلی رہنے والی 65 سالہ خاتون سُجاتا کے قتل کا معمہ بالآخر حل ہو گیا، جب ناچارم پولیس اسٹیشن نے مسنگ کیس کی تفتیش کے دوران چونکا دینے والی حقیقت سے پردہ اٹھایا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کے ہی گھر میں کرایہ پر رہنے والا آندھرا پردیش کے کوناسیما ضلع سے تعلق رکھنے والا کیب ڈرائیور 33 سالہ ایم انجیا بابو سونے کے زیوارات کے لالچ میں قاتل بنا۔
بتایا گیا ہے کہ 24 دسمبر کو سُجاتا کے گھر میں نہ پائے جانے پر اس کی بہن نے پولیس سے رجوع ہوکر بہن کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ۔اسی دوران انجیا بابو کا بھی اچانک غائب ہو جانا شبہات کو مزید گہرا کر گیا۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر سخت پوچھ تاچھ کی تو اس نے دل دہلا دینے والا اعتراف کر لیا۔
ملزم نے بتایا کہ اس نے سونے کے زیوارات کے لیے سُجاتا کو قتل کیا اور اپنے ساتھیوں یووراج (18) اور درگا راؤ (35) کے ساتھ مل کر نعش کو کوناسیما ضلع کے کرشنالنگا لے جا کر دریائے گوداوری میں پھینک دیا، تاکہ جرم کے ثبوت مٹائے جا سکیں۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اصل ملزم کے ساتھ اس کے دونوں ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق واردات کی مزید کڑیاں جوڑنے اور زیورات کی برآمدگی کے لئے تفتیش جاری ہے، جبکہ اس سنگین جرم نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ہے۔



