حیدرآباد کے پرانے شہر میں 7 سالہ معصوم کا قتل واقعہ – سگے ماما اور مامی ہی نکلے قاتل

حیدرآباد کے پرانے شہر مادناپیٹ میں 7 سالہ معصوم لڑکی ثمنیہ کو اس کے سگے ماما سمیع الدین اور ان کی بیوی نے جائیداد کے تنازعہ کے دوران مل کر قتل کر دیا۔
بچی منگل کے روز اپنی والدہ کے ہمراہ مادنا پیٹ، چھاؤنی نادِ علی بیگ میں اپنی نانی کے گھر گئی تھی، لیکن وہ اسی دن لاپتہ ہو گئی۔
پولیس کی تحقیقات کے دوران بچی کی نعش چہارشنبہ کی شام گھر کی چھت پر موجود پانی کی ٹینکی سے برآمد ہوئی۔ معصوم کے ہاتھ اور پاؤں بندھے ہوئے تھے، جو اس وحشیانہ قتل کی واضح نشانی ہیں۔
مقتولہ کے والد محمد عظیم الدین فاروق نے میڈیا کو بتایا کہ جائیداد کے تنازعہ کی وجہ سے لڑکی کے سگے ماما سمیع الدین اور ان کی بیوی نے مل کر اپنی بھانجی کا خون کیا۔ بچی کی تلاش کے لیے پولیس کی ٹیمیں دن رات کوششیں کر رہی تھیں، لیکن چہارشنبہ کی شام اس کی نعش گھر کی چھت پر موجود پانی کی ٹینکی سے برآمد ہوئی۔ معصوم کی نعش کے ہاتھ اور پاؤں بندھے ہوئے تھے، جو اس ظلم و بربریت کی گواہی دے رہے تھے۔
پولیس نے قاتل جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ مقتولہ کے والد نے زور دے کر مطالبہ کیا ہے کہ اس خون خوار جوڑے کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔