جرائم و حادثات

انسٹاگرام پر فحش مواد –  مہک، پری سمیت چار افراد گرفتار

انسٹاگرام پر فحش مواد –  یوپی میں مہک، پری سمیت چار افراد گرفتار

اترپردیش کے ضلع سنبھل میں پولیس نے انسٹاگرام پر فحش اور گالی گلوچ پر مبنی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے الزام میں دو خواتین، مہک اور پری کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان دونوں سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے "سماجی اقدار، شائستگی اور اخلاقیات” کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی، اور اظہارِ رائے کی آزادی کو "لامحدود” سمجھنے کی غلطی کی

 

ذرائع کے مطابق، مہک اور پری عرف نشا کے علاوہ ان کی ٹیم کے دو اور ارکان، حنا اور جرار عالم کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان سب کو پیر کی رات گرفتار کیا۔

 

انسٹاگرام پر مہک اور پری کے نام سے تلاش کرنے پر کئی ایسے اکاؤنٹس سامنے آئے جن کے ہزاروں فالورز ہیں۔ ان میں ‘@mehakpari143’ نامی اکاؤنٹ پر تقریباً 4.8 لاکھ فالورز موجود ہیں۔ ان کے علاوہ کئی دوسرے "مرر ہینڈلز” بھی ان کے فحش اور جنسی نوعیت کے ویڈیوز کو مزید پھیلا رہے تھے، جن میں روزمرہ کی گالیاں بھی استعمال کی جاتی تھیں۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات کے تحت ان کے چند اکاؤنٹس کو انسٹاگرام نے ہٹا دیا ہےیہ معاملہ اُس وقت مزید حساس ہو گیا جب حالیہ دنوں پنجاب کے بٹھنڈہ میں ایک اور انسٹاگرام انفلوئنسر کنچن کماری عرف کمل کور بھابھی کو فحش مواد کے معاملے پر قتل کر دیا گیا۔

 

سنبھل کے ایس پی کرشن بشنوئی نے میڈیا کو بتایا کہ مہک، پری اور حنا، اسمولی پولیس اسٹیشن کے تحت شہبازپور گاؤں کی رہائشی ہیں۔ یہ تینوں انسٹاگرام پر ایسی ریلس پوسٹ کر رہی تھیں جن میں نازیبا زبان، گالیاں اور فحش حرکات شامل تھیں۔ ان ویڈیوز کے ذریعے انہوں نے فحاشی کی تمام حدیں پار کر دی تھیں، جس پر گاؤں والوں میں شدید ناراضگی تھی۔ دیہاتیوں کی شکایت کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

 

ایس پی بشنوئی نے خبردار کیا کہ جو بھی لوگ انسٹاگرام پر سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے فحاشی پھیلائیں گے، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کسی قسم کی رعایت نہیں دے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button