مرزاپور ریلوے اسٹیشن پر کانور یاتریوں کا سی آر پی ایف جوان پر وحشیانہ حملہ – 7 گرفتار، 4 نابالغ شامل

مرزاپور ریلوے اسٹیشن پر کانوڑیوں کا سی آر پی ایف جوان پر وحشیانہ حملہ – سات گرفتار، چار نابالغ شامل
مرزاپور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 1 پر ہفتہ کی صبح اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیا جب ٹکٹ بکنگ آفس کے قریب سی آر پی ایف کے جوان گوتم اور کچھ کانوڑیوں کے درمیان کسی بات کو لے کر تنازع پیدا ہوا، جو جلد ہی پرتشدد جھڑپ میں تبدیل ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق، گوتم اپنے بیٹے اور ایک ساتھی کے ساتھ اسٹیشن پر موجود تھے اور براہماپترا ایکسپریس سے منی پور روانہ ہونے والے تھے جہاں ان کی تعیناتی ہے۔ صبح 9:40 بجے کے قریب، جب ان کا ایک ساتھی سامان لینے گیا ہوا تھا، اسی وقت وہاں موجود کانوڑیوں کے ایک گروہ سے کسی بات پر تلخ کلامی ہو گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق، معمولی جھگڑا اچانک بڑھ گیا اور مشتعل کانوڑیوں نے گوتم پر حملہ کر دیا۔ انہیں زمین پر گرا کر لاتوں اور گھونسوں سے بری طرح مارا پیٹا گیا۔ اس دوران گوتم کا بیٹا باپ کو اٹھانے کے لیے آگے آیا، لیکن حملہ آور دوبارہ ان پر پل پڑے اور ایک بار پھر زمین پر گرا دیا۔
ریلوے اسٹیشن کے سپرنٹنڈنٹ رویندر کمار نے فوری طور پر عملے کو بھیجا، جس نے مداخلت کرتے ہوئے گوتم کو بچایا۔ تاہم، حملہ کرنے والے کانوڑیے اسٹیشن سے فرار ہو گئے۔
جلد ہی واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس کے بعد آر پی ایف (ریلوے پروٹیکشن فورس) اور جی آر پی (ریلوے پولیس) نے تحقیقات شروع کیں۔ آر پی ایف نے کارروائی کرتے ہوئے سات کانوڑیوں کو گرفتار کر لیا، جن میں سے چار نابالغ ہیں۔
گرفتار بالغ ملزمان کی شناخت:ستیَم،ابھشیک ساہو (ساکن فتحا، کوتوالی شہر)،ابھَے تیواری (ساکن کجرہوا پکھرا)ان تینوں کا چالان کر دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، سی آر پی ایف جوان گوتم نے واقعے کی تحریری شکایت دی اور براهماپترا ایکسپریس کے ذریعہ اپنی ڈیوٹی کے مقام منی پور روانہ ہو گئے۔ جھگڑے کی اصل وجہ تاحال واضح نہیں ہو سکی، تاہم ٹکٹ لینے یا گانجا مانگنے کو لے کر تنازع ہونے کی قیاس آرائی کی جا رہی ہے۔
آر پی ایف انچارج چمن سنگھ تومر نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔