تلنگانہ نظام آباد کی ہاشمی کالونی میں 8 سالہ سید ارمان کے اغواء کی کوشش ناکام

نظام آباد کی ہاشمی کالونی میں 8 سالہ سید ارمان کے اغواء کی کوشش ناکام.
مجلس قائدین کی سرپرستوں کے ہمراہ پولیس اسٹیشن پہنچکر آغواء کار کے خلاف تحریری شکایت درج. پس پردہ عناصر کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ.
نظام آباد. 19/اپریل (اردو لیکس) نظام آباد کے 5 ٹاون پولیس اسٹیشن کے حدود نزد مسجد چشتیہ ہاشمی کالونی میں ایک 8 سالہ معصوم لڑکا سید ارمان ولد سید شاہد جو شام 4 بجے کے قریب اپنے گھر کے باہر دوستوں کے ہمراہ کھیل رہا تھا. موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک نامعلوم نوجوان نے سید ارمان کو بسکٹ دینے کے بہانے اسے اپنی سازش کا شکار بناتے ہوئے باتوں میں بہلا پھسلا کر اغواء کرتے ہوئے لیجانے کی کوشش کررہا تھا.
اس منظر کو دیکھ کر سید ارمان کے معصوم دوستوں نے اپنی حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شور مچایا. ان بچوں کی چیخ و پکار سن کر قریب موجود علاقے کے چند نوجوانوں نے فوری حرکت میں آتے ہوئے سید ارمان کے اغواء کی کوشش کرنے والے نوجوان کو پکڑ کر متعلقہ پولیس کو اطلاع دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دیا.
بعد ازاں علاقے کے نوجوانوں اور مقامی لوگوں نے نظام آباد مجلس قائدین کو اس واقعہ کی اطلاع دی. ٹاون صدر مجلس شکیل احمد فاضل. ٹاون جنرل سیکرٹری محمد شہباز احمد سابقہ کارپوریٹرس ماجد صدیقی. عبدالعلی و دیگر مجلسی قائدین نے سید ارمان کے والد اور مقامی افراد و نوجوانوں کے ہمراہ ففتھ ٹاون پولیس اسٹیشن پہنچ کر سب انسپکٹر گنگادھر سے ملاقات کے ذریعے تحریری شکایت درج کروائی. بعد ازاں نظام آباد پولیس کمشنر سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے معصوم بچے سید ارمان کو اغواء کی کوشش کرنے والے نوجوان اور اسکے پس پردہ عناصر کو منظر عام پر لاتے ہوئے اغواء کار کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا
. مجلس قائدین کی بروقت پولیس اسٹیشن پہنچ کر کی گئی تحریری شکایت اور پولیس کمشنر سے پرزور مطالبہ کے بعد پولیس کمشنر نے واقعہ کی جامع تحقیقات اور اغواء کار نوجوان و اسکے پس پردہ عناصر کو منظر عام پر لاکر ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کے ذریعے ریمانڈ کرنے کا مجلس قائدین کو دیا تیقن.
اس موقع پر مقامی نوجوان سید عظیم. شیخ فردوس فدو. محمد سلمان و دیگر موجود تھے نظام آباد میں اغواء کے بڑھتے واقعات پر ٹاون صدر شکیل احمد فاضل نے والدین و سرپرستوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی بہتر پرورش کے ساتھ ساتھ انکی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھیں تاکہ وہ اسی طرح کے کسی بھی واقعہ کا شکار ہونے سے محفوظ رہے سکے.