سگریٹ کیلئے قتل۔ مہاراشٹرا میں واردات

ممبئی:تلنگانہ-مہاراشٹرا سرحد پر واقع چندرپور ضلع کے راجور اقصبے میں ایک 53 سالہ خاتون کے قتل نے علاقے میں سنسنی پھیلا دی۔ پولیس نے اس ہولناک واردات کا معمہ حل کرتے ہوئے ایک 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کر لیا ہے جس نے محض سگریٹ نہ ملنے پر خاتون کو بے رحمی سے قتل کر دیا۔
واقعہ 15 جون کی آدھی رات کو پیش آیا جب رما بائی وارڈ کی رہنے والی کویتا رائے پورے اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔ کویتا ایک مقامی کرانہ دکان چلا کر زندگی گزار رہی تھیں۔ واردات کے بعد پولیس نے فوری طور پر کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا گیا اور 40 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی، تاہم کوئی ٹھوس سراغ نہ مل سکا۔
تحقیقات میں نیا موڑ اس وقت آیا جب پولیس کو معلوم ہوا کہ قتل کے بعد سے مقتولہ کے گھر کے آس پاس رہنے والا ایک نوعمر لڑکا غائب ہے۔ پولیس نے شبہ کی بنیاد پر تلاش شروع کی اور بالآخر اسے حراست میں لے لیا۔دورانِ تفتیش لڑکے نے اعتراف کیا کہ وہ سگریٹ نوشی کا عادی ہے اور اکثر کویتا کی دکان سے سگریٹ لیا کرتا تھا۔ واردات سے ایک دن قبل بھی وہ دکان پر آیا لیکن ادھار کی رقم زیادہ ہونے کی وجہ سے کویتا نے اسے سگریٹ دینے سے انکار کر دیا اس انکار پر مشتعل ہو کر لڑکے نے بدلہ لینے کی ٹھان لی۔
قتل کے روز اس نے موقع دیکھ کر جب خاتون گھر میں اکیلی تھی آدھی رات کو اس کے سر پر ڈنڈے سے شدید وار کیا جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ واردات کے بعد وہ خوف کے مارے فرار ہو گیا۔
پولیس نے لڑکے کو عدالت میں پیش کر دیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔ اس افسوسناک واقعے نے نہ صرف مقامی عوام کو جھنجھوڑ دیا بلکہ نوعمر افراد میں بڑھتی ہوئی مجرمانہ سوچ پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔